وزیرستان میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ایک اور رہنما قتل
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ایک اور رہنما مولانا دین سعید کو وزیر گنگی خیل تحصیل برمل میں ایک اور پارٹی رہنما مولانا مرزا جان وزیر کی نماز جنازہ کے موقع پر مسلح افراد نے فائرنگ کر کے قتل کردیا، جبکہ مولانا مرزا جان وزیر بھی اسی طرح کے حملے میں زخمی ہوگئے تھے اور ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ انتقال کر گئے تھے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پولیس حکام نے بتایا کہ مولانا دین سعید عید کے پہلے دن ایک مسجد سے گھر واپس جا رہے تھے کہ وزیرستان کے علاقے سرے خورے میں نامعلوم مسلح افراد نے ان پر حملہ کیا اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے۔
ان کے خاندانی ذرائع نے بتایا کہ متوفی ایک پرائیویٹ اسکول میں ٹیچر تھے، پولیس حکام نے بتایا کہ حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
دریں اثنا جے یو آئی (ف) کے ضلعی صدر مولانا مرزا جان وزیر کی نماز جنازہ وانا اسپورٹس کمپلیکس میں ادا کر دی گئی۔
نماز جنازہ میں جے یو آئی (ف) اور دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور کارکنوں کے ساتھ ساتھ زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی، بعد ازاں جسد خاکی کو ان کے آبائی گاؤں سانگا لے جایا گیا جہاں انہیں سپرد خاک کر دیا گیا۔
پارٹی نے اب مرحوم کے بیٹے مولانا صلاح الدین وزیر کو اپنا سیاسی جانشین مقرر کیا ہے۔
مقتول پر 13 جون کو موٹر سائیکلوں پر سوار نامعلوم حملہ آوروں نے اس وقت حملہ کیا تھا جب وہ شین ورسک کے علاقے میں کارکنوں کے اجتماع سے اپنی کار میں واپس آ رہے تھے۔، اس حملے میں انہیں شدید چوٹیں آئی تھیں اور ابتدائی طور پر انہیں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال وانا اور بعد ازاں سی ایم ایچ پشاور منتقل کر دیا گیا تھا۔
جے یو آئی (ف) کے مقامی رہنماؤں نے حکومت سے ’ٹارگٹ کلرز‘ کا سراغ لگانے اور انہیں عبرت ناک سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔