• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

تحریک انصاف کا ملک گیر احتجاج کا اعلان، پنجاب بھر میں 7 روز کیلئے دفعہ 144 نافذ

شائع June 21, 2024
— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

پنجاب حکومت نے امن و امان کی موجودہ صورتحال کی روشنی میں صوبے بھر میں دفعہ 144 نافذ کر دی اور اس طرح صوبے میں احتجاج اور عوامی اجتماعات پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

پنجاب بھر میں دفعہ 144 کا نفاذ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے جیل میں قید اپنے رہنما عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے آج ملک گیر احتجاج کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔

محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری کردہ حکم نامے کے مطابق دفعہ 144 فوری طور پر نافذ کر دی گئی ہے اور یہ 7 دن تک نافذ رہے گی۔

پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ دفعہ 144 حکام کو عوامی مفاد میں ایسے احکامات جاری کرنے کا اختیار دیتی ہے جو ایک مخصوص مدت کے لیے کسی سرگرمی پر پابندی لگا سکتے ہیں۔

آرڈر میں کہا گیا ہے کہ امن و امان کی موجودہ صورتحال اور سیکیورٹی کے خطرات کے پیش نظر اجتماعات دہشتگردوں اور شرپسندوں کو سافٹ ٹارگٹ فراہم کر سکتے ہیں جس سے نہ صرف سیکیورٹی کو سنگین خطرات لاحق ہے بلکہ یہ امن و امان اور عوام کے لیے تکلیف کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

اگرچہ پابندی عائد کرنے کی کوئی خاص وجہ نہیں بتائی گئی تاہم نوٹس جاری کرنے والے سیکریٹری نور الامین مینگل نے حکم نامے میں لکھا کہ پنجاب میں دفعہ 144 کے تحت کارروائی کے لیے مناسب بنیادیں موجود ہیں۔

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ جلسے، اجتماعات، دھرنے، ، جلوس، مظاہرے، احتجاج اور اس طرح کی دیگر سرگرمیوں پر فوری طور پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

پنجاب بھر میں دفعہ 144 کا نفاذ اس وقت ہوا جب پی ٹی آئی نے عمران خان کی رہائی کے لیے ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ کے مطابق خانیوال میں پی ٹی آئی رہنماؤں کے گھروں پر متعدد غیر قانونی پولیس چھاپے بھی مارے گئے ہیں۔

پارٹی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پی پی 209 خانیوال سے پی ٹی آئی کے رہنما ہمایوں خان کے دفتر پر پولیس نے چھاپہ مارا اور توڑ پھوڑ کی۔

آج قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے بھی دفعہ 144 کے نفاذ کی مذمت کی اور قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر غلام مصطفیٰ شاہ سے کہا کہ پابندی آئین کی خلاف ورزی ہے۔

اس کے علاوہ پولیس کا پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کے گھر اور دفاتر پر کریک ڈاون جاری ہے، پولیس نے سیکریٹری جنرل تحریک انصاف لاہور حافظ ذیشان رشید کے گھر پر چھاپہ مارا، اس کے علاوہ میاں ہارون اور شیخ امتیاز کے گھر بھی چھاپہ مارا گیا، ٹکٹ ہولڈر عثمان حمزہ، حماد اعوان ، میاں اسلم اقبال کے بھائی افضل اقبال کے گھروں پر بھی چھاپے مارے گئے۔

پولیس کی گرفتاری کے ڈر سے اپوزیشن ارکان کی ایک بڑی تعداد اسمبلی بھی نہ پہنچ سکی، تحریک انصاف لاہور نے کارکنوں کے گھروں پر پولیس چھاپوں کے خلاف عدالت جانے کا بھی فیصلہ کرلیا۔

سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی لاہور ر حافظ ذیشان رشید نے کہا کہ پولیس رات بھر کارکنان اور ٹکٹ ہولڈرز کے گھروں پر چھاپے مارتی رہی، پر امن احتجاج کی کال پر حکومت خوفزدہ ہو گئی، انتخابی دھاندلی اور بانی چیئرمین کی رہائی کے حق میں احتجاج کال واپس نہیں لی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024