وزیر خزانہ نے کاروباری برادری سے رشوت ختم، ٹیکس ادا کرنے کا مطالبہ کردیا
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے تاجر برادری پر زور دیا کہ وہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے افسران کو ’اسپیڈی منی‘ (رشوت) کی پیشکش بند کریں اور اس کے بجائے اپنے ٹیکس ادا کریں تاکہ ملک کو اس کے معاشی چیلنجز کے دوران سپورٹ کیا جا سکے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق محمد اورنگزیب نے ہفتہ کو لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایل سی سی آئی) کے زیر اہتمام پوسٹ بجٹ انٹرایکٹو سیشن میں کہا کہ مجھے معلوم ہوا ہے کہ ایف بی آر افسران کو اصل کل ٹیکس سے بچنے کے لیے 5 سے 6 فیصد کی پیشکش کی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں آپ سے کہتا ہوں کہ ایف بی آر حکام کو سیر کرنا بند کریں، ہمیں اس ملک کے لیے مل کر کام کرنے اور ایف بی آر میں اصلاحات کے لیے ضروری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے دریافت کیا کہ ہم کب تک یہ رواج جاری رکھیں گے؟ براہ کرم رکیں اور ملک کے بارے میں سوچیں، اس طرح کے لیکیجز کو روکنے کے لیے ایف بی آر میں اینڈ ٹو اینڈ ڈیجیٹائزیشن کا نفاذ جاری ہے۔
محمد اورنگزیب نے حکومتی اخراجات پر تعمیری تنقید کا خیرمقدم کیا اور روزانہ کے اخراجات کو کم کرنے کی ضرورت کو تسلیم کیا۔
انہوں نے ان وزارتوں کو بند کرنے یا ضم کرنے کی جاری کوششوں کا ذکر کیا جن کی ذمہ داریاں صوبوں کو سونپ دی گئی ہیں، اس کے حوالےسے وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے جلد اعلان متوقع ہے۔
وزیر نے کہا کہ ہم نے اپنے پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کو بھی کم کیا ہے اور پینشن کے رساؤ کو روکنے کے لیے اقدامات متعارف کرائے ہیں۔
محمد اورنگزیب نے اگلے تین سالوں میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی کے تناسب کو 13 فیصد تک بڑھانے کے لیے اسٹیک ہولڈرز کی اجتماعی حمایت پر زور دیا، تاہم، انہوں نے ٹیکس وصولی کی کوششیں شروع ہونے پر شعبوں کی تعمیل میں ہچکچاہٹ پر مایوسی کا اظہار کیا، ان کا کہنا تھا کہ ہر کوئی کہتا ہے کہ ہمارے پیچھے مت آنا، ایسی حالت میں ہم یہ مقصد کیسے حاصل کر سکتے ہیں؟
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کے مستقبل کے پروگراموں سے بچنے کے لیے سب کو ملکی مفادات کو ترجیح دینی چاہیے، ماضی کی پالیسیوں پر غور کرتے ہوئے، انہوں نے وضاحت کی کہ ہم نے تین سال قبل ترقی کی زیر قیادت بجٹ کو لاگو کیا تھا، لیکن درآمد کی قیادت والی معیشت کے طور پر، ہم نے ڈالر کا تعاقب کیا اور بالآخر ہم نے سخت حالات میں آئی ایم ایف کے ایک اور پروگرام پر بات چیت کی۔
وزیر نے تاجر برادری پر زور دیا کہ اگر وہ چاہتے ہیں کہ پاکستان مستقبل میں آئی ایم ایف کے انحصار سے بچ جائے تو وہ حکومت کی کوششوں کی حمایت کریں۔