پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کیلئے بلایا گیا کابینہ اجلاس ملتوی
وزیر اعظم ہاؤس کے ذرائع نے کہا ہے کہ کابینہ کا ایک اہم اجلاس جس میں آج بروز منگل کو اپوزیشن جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندی کے معاملے پر غور متوقع تھا، وزیر اعظم کے ’مصروف شیڈول‘ کی وجہ سے ملتوی کر دیا گیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اجلاس پیر کو ملتوی کر دیا گیا حالانکہ یہ اطلاعات ملی تھیں کہ ایپکس ادارہ اس تجویز پر غور کرے گا جو حکمران اتحاد کے لیے ایک کانٹے کا مسئلہ بن گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کابینہ سے سابق صدر عارف علوی، سابق وزیراعظم عمران خان اور قومی اسمبلی کے سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کی منظوری کے لیے کہا گیا ہے۔
ایک اہلکار نے ڈان کو بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے منگل کو اپنے مصروف شیڈول کے باعث اجلاس ملتوی کر دیا ۔
انہوں نے کہا کہ اجلاس اب بدھ کو ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کہ حکومت نے پہلے ہی آئین کی خلاف ورزی کے الزام میں پی ٹی آئی پر سیاست سے پابندی لگانے اور اس کے رہنما کے خلاف بغاوت کا مقدمہ چلانے کے منصوبوں کا اعلان کیا ہے۔
گزشتہ ہفتے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے میڈیا کو بتایا تھا کہ پی ٹی آئی 2014 سے ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہے اور مختلف مواقع پر خاص طور پر حکومت اور ریاستی اداروں کے خلاف مظاہروں کے دوران ہونے والی متعدد ہلاکتوں کی ذمہ دار ہے۔
وزیر نے گزشتہ ہفتے بنوں میں منعقدہ امن ریلی کے دوران ہونے والی ہلاکتوں کا ذمہ دار حریف جماعت کو ٹھہرایا تھا۔