• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

پنجاب: حافظ آباد میں شوہر اور بچی کے سامنے خاتون کا ’گینک ریپ‘

شائع July 26, 2024
— فائل فوٹو:
— فائل فوٹو:

پنجاب کے ضلع حافظ آباد میں ایک خاتون کا اس کے شوہر اور تین سالہ بیٹی کے سامنے گن پوائنٹ پر ڈاکوؤں نے مبینہ طور پر گینگ ریپ کیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گینگسٹر خاتون کو قریبی کھیتوں میں لے گئے اور اس کے شوہر اور بیٹی کے سامنے اس کا ’گینگ ریپ‘ کیا، اس بھیانک جرم کے بعد ملک اور بیرون ملک غم و غصے کا اظہار کیا۔

اطلاعات کے مطابق یہ خاندان موٹر سائیکل پر چنیوٹ جا رہا تھا کہ سکھیکی کے قریب تین ڈاکوؤں نے انہیں روکا۔

متاثرہ خاندان کی مدد کرنے کے بجائے حافظ آباد اور ننکانہ صاحب اضلاع کے پولیس حکام مبینہ طور پر ’دائرہ اختیار کے تنازع‘ پر آپس میں جھگڑ اکیا، جو اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرتے ہوئے جو 2020 میں لاہور-سیالکوٹ موٹروے پر گینگ-ریپ کے واقعے کے بعد جاری کیے گئے تھے۔

ریپ کا شکار ہونے والی خاتون کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

ایک حکام کا کہنا تھا کہ یہ خاندان چنیوٹ ضلع کا رہائشی تھا، انہوں نے کہا کہ خاتون بدھ کو دیر گئے اپنے انکل سے ملنے کے بعد اپنے شوہر اور تین سالہ بیٹی کے ساتھ اپنے گھر واپس جا رہی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ رات 11 بج کر 30 منٹ کے قریب تین ڈاکوؤں نے انہیں روکا، جو گھناؤنا جرم کرنے کے بعد موقع سے فرار ہوگئے۔

ان کا کہنا تھا کہ جیسے ہی واقعہ کی اطلاع 15 کو ملی، ننکانہ پولیس نے حافظ آباد کی ضلعی پولیس کو کال منتقل کر دی اور دعویٰ کیا کہ یہ ان کا دائرہ اختیار نہیں ہے۔

حافظ آباد پولیس نے جائے وقوعہ پر ایک ٹیم بھیجی اور مختصر تفتیش کے بعد جائے واردات کو ننکانہ پولیس کا دائرہ اختیار قرار دے دیا۔

حکام نے بتایا کہ دائرہ اختیار پر تنازع کے دوران فیملی کو ایک یا اس سے زیادہ گھنٹے تک کوئی توجہ نہیں دی گئی، جب یہ معاملہ ڈی پی او حافظ آباد کے علم میں لایا گیا تو انہوں نے ہدایت دی کہ موقع پر پہنچ کر مقدمہ درج کیا جائے۔

بعد ازاں، سکھیکی پولیس نے نامعلوم ملزمان کے خلاف زیادتی کا مقدمہ درج کرکے ایک مشتبہ ڈاکو کو حراست میں لے لیا، اس کے قبضے سے دو پستول برآمد ہوئے۔

حکام نے بتایا کہ جمعرات کی صبح دونوں اضلاع کی پولیس کا دوبارہ دائرہ اختیار پر تنازع شروع ہوگیا۔

جب ننکانہ صاحب پولیس نے اس دعوے کو مسترد کر دیا کہ یہ واقعہ ان کے علاقے میں ہوا ہے، حافظ آباد پولیس تحصیلدار اور بورڈ آف ریونیو کے دیگر متعلقہ عملے کو جائے وقوعہ پر لے گئی تاکہ دائرہ اختیار کا تعین کیا جا سکے، گزشتہ روز دن بھر پولیس کے درمیان معاملہ زیر بحث رہا۔

ڈی پی او حافظ آباد فیصل گلزار نے ڈان کو بتایا کہ اگرچہ یہ واقعہ ضلع ننکانہ صاحب میں پیش آیا تاہم انہوں نے اپنے ضلع کے تھانے میں ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ان تین مجرموں میں سے ایک کو گرفتار کرلیا، جس نے خاندان کو لوٹا اور خاتون کا ریپ کیا، گرفتار ملزم نے دوران تفتیش پولیس کو بتایا کہ اس کے ساتھی راولپنڈی کی طرف فرار ہو گئے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس کی ایک ٹیم فوری طور پر راولپنڈی روانہ کی گئی ہے جو دیگر مشتبہ افراد کا سراغ لگانے اور گرفتار کرنے کے لیے دی گئی ہدایات پر کام کر رہی ہے۔

ڈی پی او نے دعویٰ کیا کہ خاتون کا ایک مجرم نے ریپ کیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024