کمسن سوتیلی بیٹی سے ریپ کی کوشش کرنے والا ملزم گرفتار
آزاد جموں و کشمیر کے ضلع میرپور میں پولیس نے ایک شخص کو اپنی کمسن سوتیلی بیٹی کے ساتھ ریپ کی کوشش کے الزام میں گرفتار کر لیا۔
ڈیڈیال کے اسٹیشن ہاؤس آفیسرایس ایچ او) راشد حبیب مسعودی نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ ایک عرصے سے بیروزگار 35 سالہ ارسلان نے 15 جولائی کی دوپہر اپنی 7سالہ سوتیلی بیٹی کا اس وقت ریپ کرنے کی کوشش کی جب اس کی ماں سہالیہ گاؤں میں اپنے گھر پر موجود نہیں تھیں۔
انہوں نے بتایا کہ گھر واپس آنے پر لڑکی کی ماں کو اپنی بیٹی سے واقعے کا علم ہوا لیکن ماں نے ملزم کی دھمکیوں کی وجہ سے فوری طور پر پولیس کو شکایت کی اطلاع نہیں دی جس نے خاتون کو طلاق سمیت سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔
ایس ایچ او نے بتایا کہ صورتحال اس وقت خطرناک شکل اختیار کعر گئی جب ملزم نے تشدد اور بدسلوکی کا سلسلہ جاری رکھا اور گزشتہ بدھ کو والدہ نے اس سے باز پرس کی اور پولیس حکام کو ملزم کے مکروہ فعل کے حوالے سے آگاہ کیا۔
گرفتاری کے خوف سے ملزم روپوش ہو گیا اور مختلف مقامات پر متعدد چھاپوں کے باوجود اس کا سراغ نہیں لگایا جا سکا۔
تاہم، اتوار کو ایک خفیہ اطلاع پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے بالآخر اسے ڈڈیال کے ایک مضافاتی علاقے سے گرفتار کر لیا۔
پولیس افسر نے بتایا کہ مشتبہ شخص مجرمانہ ذہنیت کا حامل ہے اور اس پر تعزیرات آزاد کی دفعہ 377اے-3 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق متشدد ذہنیت کا حامل ہے جو اکثر اپنی بیوی کو مارتا پیٹتا تھا اور اور اس کی بیٹیوں کے ساتھ ریپ بھی کرتا تھا۔
درخواست گزار نے الزام لگایا کہ ملزم نے اس سے قبل اس کی نو سال کی بڑی بیٹی کا بھی ریپ کرنے کی کوشش کی تھی۔
ایس ایچ او راشد حبیب نے ریکارڈ سے اس بیان کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ملزم پر گزشتہ سال اکتوبر میں اسی دفعہ کے تحت اپنی بڑی سوتیلی بیٹی کے ساتھ ریپ کی کوشش کرنے کا الزام بھی عائد کیا گیا تھا لیکن اہلیہ کے اس کے ساتھ معاملات طے پانے کے بعد اسے ضمانت مل گئی حالانکہ ایسے معاملات میں مصالحت کی کوئی قانونی گنجائش نہیں۔
رواں سال کے اوائل میں ساحل کے مرتب کردہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2023 میں روزانہ 11 بچوں کا ریپ کیا گیا جن میں سے زیادہ تر کو ان کے جاننے والوں اور رشتے داروں نے اس گھناؤنے فعل کا نشانہ بنایا۔