• KHI: Maghrib 5:48pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:48pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

متھیرا کا ’اے ڈی ایچ ڈی‘ میں مبتلا رہنے کا انکشاف

شائع September 11, 2024
—فوٹو: انسٹاگرام
—فوٹو: انسٹاگرام

ماڈل، اداکارہ و ٹی وی میزبان متھیرا نے انکشاف کیا ہے کہ وہ کئی سال تک اعصابی عارضے ’اے ڈی ایچ ڈی‘ ( Attention Deficit hyperactivity disorder ) میں مبتلا رہیں۔

متھیرا نے حال ہی میں سما ٹی وی کے مارننگ شو میں شرکت کی، جہاں انہوں نے اٹینشن ڈفیکٹ ہائپرایکٹو ڈس آرڈر (اے ڈی ایچ ڈی) سے متعلق کھل کر بات کی۔

ماڈل کا کہنا تھا کہ آغاز میں جب ان میں اے ڈی ایچ ڈی کی تشخیص ہوئی تو انہوں نے اس بیماری پر توجہ نہ دی اور ڈاکٹرز کی جانب سے دی گئی ادویات کو بھی درست انداز میں استعمال نہیں کیا، جس وجہ سے ان کا مرض بڑھ گیا۔

ان کے مطابق اے ڈی ایچ ڈی دراصل کوئی شدید بیماری نہیں بلکہ اعصابی کمزوری کا مسئلہ ہے، جس متعلق سماج میں توہمات پائی جاتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ چوں کہ اے ڈی ایچ ڈی میں زیادہ تر کم عمر بچے مبتلا ہوتے ہیں، اس لیے انہوں نے سوچا کہ وہ زائد العمر ہیں، انہیں یہ بیماری نہیں ہوگی۔

متھیرا نے کہا کہ اے ڈی ایچ ڈی میں مبتلا شخص ابنارمل نہیں ہوتا اور اس سے متاثر فرد کو شرمسار نہیں ہونا چاہیے، یہ دراصل جذباتیت کی بیماری ہے، اس میں مبتلا شخص یا تو بے حد بے حس ہوتا ہے یا پھر انتہائی جذباتی ہوتا ہے۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ عام طور پر جو بچے اے ڈی ایچ ڈی کا شکار ہوتے ہیں، ان کا پڑھائی میں دل نہیں لگتا، جس پر والدین اور اساتذہ بچے کو سمجھنے کے بجائے ان پر تشدد کرتے ہیں یا اسے نظر انداز کردیتے ہیں۔

ان کے مطابق دنیا بھر کے مشہور فنکار، سیاست دان اور دوسری شخصیات اے ڈی ایچ ڈی میں مبتلا تھیں اور یہ کوئی سنگین مرض نہیں، اس بیماری کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ انہوں نے ڈاکٹرز کی ہدایات کے مطابق ادویات استعمال نہیں کیں، جس وجہ سے انہوں نے کئی سال تک اے ڈی ایچ ڈی کا سامنا کیا۔

خیال رہے کہ اے ڈی ایچ ڈی میں مبتلا افراد کسی بھی مسئلے پر توجہ مرکوز نہیں کرپاتے، وہ ہر وقت بے چینی محسوس کرتے ہیں، وہ معاملے کی سنگینی کو سمجھ کر آرام سے نہیں بیٹھ پاتے جب کہ نتائج کے بارے میں سوچے بغیر وہ باتیں یا کام سر انجام دے دیتے ہیں۔

یہ ایک اعصابی کمزوری کا عارضہ ہے، جسے ذہن اور یادداشت کی کمزوری سے بھی جوڑا جاتا ہے، تاہم یہ سنگین دماغی بیماری نہیں۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2024
کارٹون : 20 دسمبر 2024