• KHI: Maghrib 5:48pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:48pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

طبی پیچیدگیوں کے باعث بچے پیدا نہیں کر سکوں گی، سلینا گومز

شائع September 11, 2024
—فوٹو: رائٹرز
—فوٹو: رائٹرز

امریکی گلوکارہ، اداکارہ، پروڈیوسر و کاروباری خاتون 32 سالہ سلینا گومز نے انکشاف کیا ہے کہ متعدد طبی پیچیدگیوں کی وجہ سے وہ کبھی بچوں کو پیدا نہیں کر سکیں گی۔

سلینا گومز نے فیشن میگزین ’وینٹی فیئر‘ کو دیے گئے انٹرویو میں پہلی بار اپنی طبی پیچیدگیوں پر بھی کھل کر بات کی۔

انہوں نے واضح طور پر بتایا کہ پیچیدگیوں کی وجہ سے وہ اپنے بچوں کو اپنے پیٹ میں نہیں پال سکیں گی، ان کا جسم بچے کا وزن برداشت نہیں کر پائے گا۔

ان کے مطابق ڈاکٹروں نے جب انہیں بتایا کہ وہ اپنے بچوں کو خود کبھی پیدا نہیں کر سکیں گی تو انہیں سن کر بہت افسوس ہوا۔

سلینا گومز کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز انہیں بتا چکے ہیں کہ اگر کبھی انہوں نے بچوں کو اپنے پیٹ میں پالنے اور انہیں پیدا کرنے کی کوشش کی تو وہ قدم ان کے لیے اور بچے کے لیے خطرناک ثابت ہوگا۔

گلوکارہ کے مطابق اگرچہ وہ خود اپنے بچوں کو جنم نہیں دے سکتیں لیکن ان کے پاس کرائے کی کوگھ (سروگیسی) سمیت دوسرے راستے موجود ہیں، وہ ان کے ذریعے اپنے بچوں کو دنیا میں لائیں گی۔

سلینا گومز نے واضح طور پر نہیں بتایا کہ کس خاص پیچیدگی یا مسئلے کی وجہ سے ان کا پیٹ ان کے بچے کا وزن برداشت نہیں کر سکے گا، تاہم ماضی میں وہ متعدد بیماریوں اور پیچیدگیوں کا شکار رہی ہیں۔

سلینا گومز ماضی میں گردے کا ٹرانسپلانٹ بھی کروا چکی ہیں جب کہ وہ دماغی عارضے ’بائیو پولر ڈس آرڈر‘ کا شکار بھی رہی ہیں اور کئی سال تک ادویات کھاتی رہی ہیں۔

سلینا گومز آٹوامیون ڈیزیز بیماری ’لوپس‘ (Lupus) کا شکار بھی رہی ہیں اور اسی بیماری کی وجہ سے ہی انہوں نے ایک گردے کا ٹرانسپلانٹ کروایا تھا۔

’لوپس‘ ایک خود مدافعتی نظام کی خرابی کی بیماری ہے، ایسی بیماریوں کو آٹو امیون ڈیزیز کہا جاتا ہے اور ایسی بیماریوں میں انسان کے اپنے خون کے صحٹ مند سیلز یا اجزا غلطی سے صحت مند خون پر ہی حملہ کردیتے ہیں، جس سے انسان میں خون کی کمی سمیت دیگر انفیکشنز اور بیماریاں ہونے لگتی ہیں۔

لوپس کا کوئی مستند علاج موجود نہیں، تاہم ڈاکٹرز علاج اور بیماری کی شدت کو دیکھتے ہوئے مختلف ادویات سے اس کا علاج کرتے ہیں۔

یہ بیماری نہ صرف انسانی جلد بلکہ دل، گردوں، پھیپھڑوں اور دماغ سمیت تقریبا تمام اعضا پر حملہ آور ہوتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2024
کارٹون : 20 دسمبر 2024