گوجرانوالہ کے مدرسے میں 3 طلبہ کا ریپ کرنے والا منشیات کا عادی شخص گرفتار
گوجرانوالہ پولیس نے مدرسے کے 3 طلبہ سے مبینہ طور پر زیادتی میں ملوث منشیات کے عادی شخص کو گوجرانوالہ کے صدر تھانے کی حدود میں واقع اٹاوہ کے علاقے سے گرفتار کر لیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پولیس ذرائع نے بتایا کہ مشتبہ شخص کا سراغ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی مدرسے کے سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج سے لگایا گیا، ملزم اٹاوہ کا رہائشی ہے اور منشیات کا عادی ہے۔
پولیس نے بتایا کہ 4 اکتوبر کی رات کو مشتبہ شخص دیوار پھلانگ کر مدرسے میں داخل ہوا اور وہاں سوئے ہوئے 11 سے 14 سال کی عمر کے 3 طالب علموں کو بد فعلی کا نشانہ بنایا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ جب نیند سے بیدار ہونے والے ایک سینئر طالب علم نے ملزم کو پکڑنے کی کوشش کی تو وہ موقع سے فرار ہو گیا۔
متاثرہ بچوں میں سے ایک کا تعلق صوبہ پنجاب کے ضلع قصور جبکہ دو کا تعلق خیبرپختونخوا سے ہے۔
قصور کے رہائشی 11 سالہ طالب علم کے والد کی مدعیت میں گوجرانوالہ کے صدر پولیس اسٹیشن میں ملزم کے خلاف تعزیرات پاکستان (پی پی سی) کی دفعہ 376(3) کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار ملزم کو 2021 میں بھی بچے سے بدفعلی کے ایک اور مقدمے میں گرفتار کیا گیا تھا تاہم وہ عدالت سے ضمانت ملنے پر رہا ہوگیا تھا۔
مدرسے کی انتظامیہ کا کہنا ہےکہ انہوں نے متاثرہ بچوں اور ان کے خاندانوں کو بدنامی سے بچانے کے لیے پولیس کو واقعے کی اطلاع نہیں دی تھی۔
گوجرانوالہ پولیس نے ملزم کو جوڈیشل مجسٹریٹ اویس اعوان کی عدالت میں پیش کرکے اس کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ضلع گوجرانوالہ کی حدود میں سرکاری اسکول کی ٹیچر کے شوہر نے اپنی اہلیہ کی شاگرد 4 کمسن طالبات کو زیادتی کا نشانہ بنایا تھا، بعدازاں واقعے میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔