’جنٹلمین‘ میں ’آنے کا، جانے کا، بولے تو‘ زبان استعمال کی گئی جو ہماری نہیں، شمعون عباسی
سینیئر اداکار، پروڈیوسر و ہدایت کار شمعون عباسی نے حال ہی میں اختتام پذیر ہونے والے کرائم ڈراما ’جنٹلمین‘ میں استعمال کی گئی زبان پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈرامے میں جو زبان اور الفاظ استعمال کیے گئے، وہ ہمارے ہاں استعمال نہیں ہوتے۔
شمعون عباسی نے حال ہی میں ’کیا ڈراما ہے‘ نامی شو میں بات کرتے ہوئے ڈرامے پر تبصرہ کیا اور بتایا کہ کس طرح ’جنٹلمین‘ ڈرامے میں غیر ضروری زبان اور الفاظ استعمال کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ انہیں ڈراما دیکھتے ہی پہلا خیال یہی آیا کہ اس میں استعمال کی گئی زبان ہماری نہیں۔
شعمون عباسی کے مطابق ڈرامے میں ہر وقت ہمایوں سعید کا کردار ’آنے کا، جانے کا، کیوں کرنے کا‘ جیسے جملے استعمال کیے گئے جو کہ ہمارے ہاں استعمال نہیں ہوتے۔
اسی دوران نادیہ خان نے بھی کہا کہ یمنیٰ زیدی بھی ڈرامے میں بولتی ہیں کہ ”بولے تو“ اس پر شمعون عباسی نے کہا کہ انہیں بھی مذکورہ الفاظ نہیں بولنے چاہیے تھے اور نہ اس کی ضرورت تھی۔
انہوں نے کہا کہ ’جنٹلمین‘ میں استعمال کی گئی زبان ہمارے ہاں رائج نہیں اور نہ ہماری ہے، نہ یہاں بولی جاتی ہے۔
شمعون عباسی نے مزید کہا کہ مذکورہ ڈرامے میں کراچی کے علاقے کورنگی کو بھی خراب انداز میں دکھایا گیا ہے جب کہ کورنگی کا علاقہ ایسا نہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈرامے میں ہمایوں سعید اور یمنیٰ زیدی کی جوڑی اچھی نہیں لگتی، ایسا لگتا ہے کہ دونوں میں سے کسی ایک اداکار کو فضول میں کاسٹ کیا گیا۔
شمعون عباسی نے ہمایوں سعید کی تعریفیں کرتے ہوئے کہا کہ وہ اچھے اداکار ہیں لیکن ’جنٹلمین‘ میں ان کا گینگسٹر کا کردار اچھا نہیں لگتا، ایسا لگتا ہے کہ انہوں نے مکمل تیاری نہیں کی یا پھر ان کے کردار کو اچھی طرح نہیں لکھا گیا۔
سینیئر اداکار نے ’جنٹلمین‘ پر تبصرہ کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ خلیل الرحمٰں٘ قمر انتہائی اچھے لکھاری ہیں لیکن وہ مذکورہ ڈرامے کو لکھنے میں ناکام گئے ہیں، انہوں نے اچھی طرح کردار اور کہانی نہیں لکھی۔
شمعون عباسی نے ہمایوں سعید کو مشورہ دیا کہ وہ بہت اچھے اداکار ہیں لیکن وہ کسی کے دباؤ یا باتوں میں آکر اس طرح کے کردار ادا نہ کریں تو اچھا ہوگا۔