ہدایت کار نے شوٹنگ کے دوران نامناسب فرمائش کی، ملیکا شراوت
بولی وڈ کی ’بولڈ‘ بار بی ڈول کہلانے والی ملیکا شراوت نے انکشاف کیا ہے کہ ماضی میں ایک ہدایت کار نے ان سے فرمائش کی کہ وہ اپنی کمر پر ہیرو کو روٹیاں سیکنے کا منظر شوٹ کروائیں۔
ملیکا شراوت نے طویل عرصے بعد کامیڈی فلم ”وکی ودیا کا وہ والا ویڈیو“ سے فلموں میں واپسی کی ہے اور اسی کے پروموشن کے دوران انہوں نے ایک انٹرویو میں حیران کن انکشافات کیے۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق اداکارہ نے انٹرویو میں بتایا کہ ماضی میں عمران ہاشمی کے ساتھ ’مرڈر‘ فلم میں کام کرنے پر انہیں دوسرے نہیں بلکہ فلم انڈسٹری کے لوگوں نے شرمسار کیا۔
انہوں نے بتایا کہ ان پر بڑی بڑی اداکاراؤں نے تہمتیں لگائیں، انہیں طعنے دیے گئے، انہیں خراب اور بے شرم کہا گیا، جس کے بعد وہ مہیش بھٹ کے پاس گئیں اور انہیں ساری روداد سنائی۔
ان کا کہنا تھا کہ حیران کن طور پر ان کے بولڈ کرداروں پر ان ہی کی انڈسٹری کے بڑے بڑے لوگوں نے اعتراض شروع کیا اور خصوصی طور پر ان سے اداکارائیں نالاں رہنے لگی تھیں۔
دوران انٹرویو انہوں نے بھارت میں مرد اور خاتون میں فرق رکھے جانے پر بھی کھل کر بات کی اور کہا کہ انہوں نے اپنے خاندان میں بھی تفریق کا سامنا کیا، بطور لڑکی انہیں بہت ساری چیزوں سے محروم رکھا گیا۔
ملیکا شراوت کا مزید کہنا تھا کہ دنیا میں صدیوں سے عورت کی نسوانیت اور حسن کے ذریعے چیزوں کو بیچا جا رہا ہے، گاڑی والی کمپنی بھی عورت کو آگے لاکر گاڑی بیچتی ہے جب کہ واشنگ مشین کو بیچنے کےلیے بھی عورت کو بیچا جاتا ہے۔
دوران انٹرویو انہوں نے ماضی کا ایک قصہ بتاتے ہوئے انکشاف کیا کہ ایک بار ایک ہدایت کار نے ان کا نسوانی حسن دیکھنے کے لیے ان سے عجیب فرمائش کی۔
ملیکا شراوت نے بتایا کہ جنوبی بھارت فلم انڈسٹری کے ایک ہدایت کار نے انہیں کہا کہ وہ دنیا کو ان کی نسوانی خوبصورتی اور حسن دکھانا چاہتے ہیں، اس لیے وہ ایک منفرد منظر شوٹ کرانا چاہتے ہیں۔
اداکارہ کے مطابق ہدایت کار نے انہیں بتایا کہ گانے کی شوٹنگ کے دوران ہیرو ان کی کمر پر آکر روٹیاں سیکے گا، جس سے اداکارہ کی نسوانی خوبصورتی کا اندازہ ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ ہدایت کار ان سے بار بار مذکورہ منظر شوٹ کرنے کی فرمائشیں کرتے رہے اور وہ ان کی باتیں سنتی رہیں لیکن آخر میں انہوں نے ایسا سین شوٹ کروانے سے انکار کردیا۔
ملیکا شراوت ماضی میں بھی کئی انکشافات کر چکی ہیں اور بتا چکی ہیں کہ پیسوں کے عوض ان سے نامناسب مطالبات کیے جاتے رہے ہیں جب کہ بعض اداکار و ہدایت کار ان سے یہ کہتے رہے ہیں کہ وہ جو اسکرین پر کرتی ہیں، ان کے ساتھ حقیقت میں بھی کریں۔