کراچی میں سڑکوں سے تجاوزات ختم کرنے کیلئے ٹاسک فورس قائم
وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے ٹاسک فورس تشکیل دیتے ہوئے ایک بار پھر شہر قائد سے تجاوزات اور غیر قانونی پارکنگ ہٹانے کا حکم دے دیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق متعلقہ حکام نے بظاہر ان ہدایات پر کان نہیں دھرے تھے، جو وزیراعلیٰ نے تین ماہ قبل تمام شہری اور بلدیاتی اداروں کو دی تھیں۔
12 جولائی کو مراد علی شاہ نے کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن، ٹاؤن میونسپل کارپوریشن اور سٹی انتظامیہ کو پولیس کے تعاون سے عوامی مقامات سے تجاوزات ہٹانے کی ہدایت کی تھی، اور اس بات کا مشاہدہ کیا تھا کہ فٹ پاتھوں، گرین بیلٹس، چلنے کی جگہوں اور گلیوں پر تجاوزات نے شہر کو خراب کر دیا ہے اور اس سے سنگین صورتحال پیدا ہو رہی ہے، جس سے ٹریفک کی روانی میں مسائل ہیں لیکن کوئی اتھارٹی اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے تیار نہیں۔
کراچی میں انفرااسٹرکچر کی خراب صورتحال پر تبادل خیال کے لیے ایک اور اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وزیر بلدیات سعید غنی کی زیر سربراہی ٹاسک فورس تشکیل دے دی ہے اور شہر کی اہم ترین 10 سے 15 سڑکوں سے تجاوزات ختم کرنے کے لیے ڈیڈلائن مقرر کی ہے۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ جاری ترقیاتی منصوبے، تباہ شدہ سڑکیں، نکاسی آب کے مسائل، غیر قانونی پارکنگ اور تیزی سے بڑھتی ہوئی تجاوزات کی وجہ سے شہر میں ٹریفک جام کی صورتحال پیدا ہوتی ہے۔
وزیربلدیات کی سربراہی میں بننے والی کمیٹی میں میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، کمشنر اور دیگر متعلقہ افسران شامل ہیں، جو بدھ (آج) تک شہر میں 10 سے 15 اہم سڑکوں کی نشاندہی کریں گے اور چلنے کی جگہوں، گرین بلٹس، اسٹریٹس اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات خاتم کرنے کے لیے آپریشن کا آغاز کریں گے۔
انہوں نے بڑی سڑکوں پر تجاوزات کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر زور دیا اور انتظامیہ، کے ایم سی اور ٹاؤنز کو ہدایت کی کہ وہ تجاوزات ہٹانے میں قریبی کوآرڈینیشن کو یقینی بنائیں۔
مراد علی شاہ نے زور دیا کہ ایک بار ہٹانے کے بعد کسی بھی قیمت پر دوبارہ تجاوزات قائم نہ ہونے دی جائے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے گرین بیلٹس کی حفاظت یقینی بنانے پر زور دیتے ہوئے حکام کو ہدایت دی کہ ہسپتالوں اور بینکوں کے باہر موجود جنریٹرز کو ان عمارتوں کے اندر منتقل کیا جائے۔