• KHI: Fajr 5:54am Sunrise 7:15am
  • LHR: Fajr 5:34am Sunrise 7:01am
  • ISB: Fajr 5:42am Sunrise 7:11am
  • KHI: Fajr 5:54am Sunrise 7:15am
  • LHR: Fajr 5:34am Sunrise 7:01am
  • ISB: Fajr 5:42am Sunrise 7:11am

مختصر لباس پہننے والوں کو گالیاں دینا عوام کا حق ہے، مائرہ خان

شائع October 28, 2024
—اسکرین شاٹ/ انسٹاگرام
—اسکرین شاٹ/ انسٹاگرام

ماڈل و اداکارہ مائرہ خان نے کہا ہے کہ پاکستان جیسے اسلامی ملک میں مختصر لباس پہننے پر اداکاراؤں کو گالیاں دینا عوام کا حق ہے، ایسا لباس پہننے والوں کو پہلے یہ بات سمجھ لینی چاہیے۔

مائرہ خان نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں مختصر لباس پر ہونے والی تنقید سے متعلق پوچھے گئے سوال پر کہا کہ جس طرح مختصر لباس پہننا ہر کوئی اپنی مرضی سمجھتا ہے، اسی طرح ایسے لباس پہننے والوں پر تنقید کرنے والے بھی گالیاں دینا اپنا حق سمجھتے ہیں۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ پاکستان مسلم آبادی کے حوالے سے دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے اور یہاں دنیا کے مجموعی مسلمانوں کا 30 فیصد مسلمان بستے ہیں، ایسے ملک میں لباس پر تنقید تو ہوگی۔

اداکارہ نے کہا کہ اگر کوئی اداکارہ یا خاتون اتنی بڑی مسلم آبادی والے ملک میں مختصر اور نیم عریاں لباس پہن کر باہر نکلے گی تو اس پر تنقید تو ہوگی اور اس پر تنقید عوام کا حق ہے۔

مائرہ خان کے مطابق مختصر لباس پہن کر سڑکوں پر نکلنے والی خاتون یا اداکارہ کو گالیاں پڑیں گی اور ان پر تنقید عوام کا حق ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ چوں کہ اداکار عوامی شخصیت ہوتے ہیں، اس لیے ان پر تنقید کرنا بھی معمول کی بات ہے اور انہیں لباس کے معاملے پر گالیاں بھی پڑیں گی۔

اسی دوران انہوں نے اعتراف کیا کہ وہ خود بھی مختصر لباس پہنتی ہیں لیکن وہ بہت زیادہ مختصر لباس بھی نہیں پہنتیں اور جس طرح کا لباس پہنتی ہیں، اس طرح کے ان پر تبصرے بھی کیے جاتے ہیں اور وہ انہیں برداشت بھی کرتی ہیں۔ مائرہ خان نے کہا کہ لباس کے معاملے پر تنقید کرنے اور گالیاں دینے والی لڑکیوں کو کچھ کہنے کی ضرورت نہیں، ان کی تنقید برداشت کی جانی چاہیے، کیوں کہ عمومی طور پر گالیاں دینے والی ایسی لڑکیوں کی اپنی جسامت اچھی نہیں ہوتی، اس لیے وہ دوسروں پر تنقید کرتی ہیں۔

اداکارہ نے مزید کہا کہ تنقید کرنے والی اکثر لڑکیاں گھروں تک محدود ہوتی ہیں، انہیں ان کے والد نکلنے نہیں دیتے، اس لیے وہ اپنا غصہ کمنٹس کرکے نکال لیتی ہیں، ایسی لڑکیوں کی تنقید برداشت کی جائے یا پھر انہیں بلاک کردیا جائے۔

کارٹون

کارٹون : 26 دسمبر 2024
کارٹون : 25 دسمبر 2024