بھارتی پولیس کی سیف علی خان پر حملے کو ’عالمی سازش‘ قرار دینے کی کوشش
بولی وڈ اسٹار سیف علی خان پر حملے کے گرفتار کیے گئے مبینہ ملزم کے بھارتی ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے جب کہ پولیس کی جانب سے معاملے کو ’عالمی سازش‘ قرار دینے کی کوششیں بھی دکھائی دیتی ہیں۔
روزنامہ ڈان نے بھارت سے اپنے نمائندے کی خبر میں بتایا کہ پولیس کی جانب سے گرفتاری کے بعد عدالت میں پیش کیے گئے مبینہ ملزم کے وکیل نے دعویٰ کیا کہ گرفتار کیے گئے نوجوان کو قربانی کا بکرا بنایا جا رہا ہے۔
ڈان کے مطابق ممبئی پولیس نے 19 جنوری کو ایک نوجوان کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا، جہاں پولیس نے گرفتار کیے گئے ملزم کے 14 دن کے ریمانڈ کا مطالبہ کیا اور دعویٰ کیاکہ نوجوان بنگلہ دیشی ہے جو کہ غیر قانونی طور پر بھارت میں داخل ہوا۔
دوسری جانب سے گرفتار کیے گئے مبینہ ملزم کے وکیل سندیپ شیکھانے کا کہنا تھا کہ پولیس نے جلد بازی کرتے ہوئے ایسے نوجوان کو گرفتار کیا ہے، جس کا مذکورہ کیس سے کوئی لینا دینا نہیں، نہ وہ بنگلہ دیشی شہری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کا مؤکل بھارتی شہری ہے جب کہ اسے قربانی کا بکرا بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے، پولیس کے پاس گرفتار کیے گئے نوجوان کا کوئی کرمنل ریکارڈ تک نہیں۔
گرفتار کیے گئے وکیل کے مطابق بولی وڈ اسٹار سیف علی خان کی وجہ سے پولیس معاملے کو الٹا رخ دے کر ’عالمی سازش‘ قرار دینے کی کوشش کر رہی ہے جب کہ مذکورہ کیس سے کسی دوسرے ملک کا کوئی لینا دینا نہیں۔
وکیل کا کہنا تھا کہ سیف علی خان بھی بتا چکے ہیں کہ انہیں کسی دوسرے ملک سے کبھی کوئی دھمکی نہیں ملی، پولیس بولی وڈ اسٹار کی وجہ سے کیس کو دوسرا رخ دے کر عام بھارتی نوجوان کو قربانی کا بکرا بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گرفتار کیا گیا شخص بھارتی شہری ہے اور 7 سال سے اہل خانہ کے ہمراہ ممبئی میں رہائش پذیر ہے، پولیس ان کے بنگلہ دیشی ہونے کا کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکی۔
خیال رہے کہ پولیس نے 19 جنوری کو ایک نوجوان کو گرفتار کرنے کے بعد دعویٰ کیا تھا کہ گرفتار ملزم کا نام محمد شریف الاسلام شہزاد ہے اور ممکنہ طور پر وہ بنگلہ دیشی شہری ہیں جو غیر قانونی طور پر بھارت میں داخل ہوئے اور 6 ماہ سے ممبئی میں رہائش پذیر تھے۔
مذکورہ شخص سے قبل پولیس نے ایک اور مشکوک شخص کو بھی پوچھ گچھ کے لیے بلایا تھا۔
سیف علی خان پر 16 جنوری کی رات دیر گئے گھر میں گھس کر چاقو سے حملہ کیا گیا تھا، جس سے وہ شدید زخمی ہوگئے تھے، جنہیں ایمرجنسی میں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
سیف علی خان کی متعدد سرجریز کی گئی تھیں اور تاحال وہ ہسپتال میں زیر علاج ہیں، تاہم ان کی حالت خطرے سے باہر ہے اور وہ بدتریج صحت یاب ہو رہے ہیں۔