سیف علی خان پر حملے کے کیس میں بنگالی خاتون بھی گرفتار
بھارت کی ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی کی پولیس نے بولی وڈ اسٹار سیف علی خان پر حملے کے کیس کا دائرہ کار بڑھاتے ہوئے ایک بنگلہ دیشی خاتون کو بھی گرفتار کرلیا۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق ممبئی پولیس نے دوران تفتیش پایا کہ سیف علی خان پر حملے کے الزام میں گرفتار کیے گئے بنگلہ دیشی شہری کے پاس جو موبائل سم تھا، وہ کسی خاتون کے نام تھا، اس لیے پولیس ریاست مغربی بنگال گئی، جہاں سے ایک خاتون کو گرفتار کرلیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ممبئی پولیس کے دو اہلکار مغربی بنگال کے ضلع نادیہ پہنچے، جہاں انہوں نے تلاش کے بعد مذکورہ مبینہ ملزم خاتون کو گرفتار کرلیا۔
ممبئی پولیس گرفتار کی گئی خاتون کو راہداری ریمانڈ پر ریاست مہاراشٹر منتقل کرے گی، جہاں پہلے ہی ایک مبینہ بنگلہ دیشی ملزم کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
پولیس نے خاتون کی گرفتاری کے حوالے سے بتایا کہ مذکورہ خاتون ریاست مغربی بنگال میں رہائش پذیر ہیں اور وہ گرفتار کیے گئے بنگلہ دیشی شہری کی رشتے دار ہے، دونوں رابطے میں تھے جب کہ ملزم خاتون کے نام سے رجسٹرڈ فون سم استعمال کرتا تھا۔
رپورٹ کے مطابق گرفتار کی گئی خاتون کا نام کھاکومنی جہانگیر شیخ ہے جو کہ ممبئی میں گرفتار کیے گئے ملزم شریف الاسلام کی جاننے والی ہیں۔
اس سے قبل ممبئی پولیس نے گزشتہ ہفتے شریف الاسلام نامی نوجوان کو گرفتار کرنے کے بعد دعویٰ کیا تھا کہ ملزم بنگلہ دیشی ہے جب کہ گرفتار کیے گئے ملزم کے وکیل نے دعویٰ کیا تھا کہ پولیس ان کے موکل کو قربانی کا بکرا بنا رہی ہے، وہ کئی سال سے ممبئی میں رہائش پذیر ہیں اور بھارتی شہری ہیں۔
اب پولیس نے ایک بنگلہ دیشی خاتون کو بھی گرفتار کرلیا ہے جب کہ پولیس کیس کو مزید پیچیدہ بنانے کے لیے اس کی تفتیش کا دائرہ کار وسیع کرتی جا رہی ہے۔
سیف علی خان پر 16 جنوری کو گھر میں گھسنے والے شخص نے چاقو سے حملہ کیا تھا، جس سے اداکار شدید زخمی ہوگئے تھے اور ان کی متعدد سرجریز کی گئی تھیں۔
سیف علی خان تقریبا 6 دن ہسپتال میں رہے تھے، انہیں 21 جنوری کو ڈسچارج کیا گیا تھا جب کہ پولیس نے پہلے مبینہ ملزم کو 20 جنوری کو گرفتار کیا تھا۔
پولیس کی جانب سے بنگالی خاتون کو گرفتار کرنے کے دعوے کے بعد گرفتار مبینہ ملزمان کی تعداد دو ہوگئی۔