• KHI: Fajr 5:57am Sunrise 7:15am
  • LHR: Fajr 5:33am Sunrise 6:56am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:06am
  • KHI: Fajr 5:57am Sunrise 7:15am
  • LHR: Fajr 5:33am Sunrise 6:56am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:06am

سیف علی خان حملہ کیس: عدالت نے ملزم کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا

شائع January 29, 2025
—فوٹو: انسٹاگرام
—فوٹو: انسٹاگرام

بولی وڈ اسٹار سیف علی خان پر حملے کے الزام میں گرفتار ملزم کو عدالت نے عدالتی ریمانڈ پر 14 دن کے لیے بھیج دیا۔

ممبئی پولیس نے 19 جنوری کو سیف علی خان پر چاقو سے حملہ کرنے کے الزام میں مبینہ بنگلہ دیشی شہری شریف الاسلام کو گرفتار کیا تھا، جسے بعد ازاں 10 کے پولیس ریمانڈ پر لیا گیا تھا۔

ریمانڈ کی مدت ختم ہونے پر ممبئی پولیس نے 29 جنوری کو ملزم کو عدالت میں پیش کیا، جہاں پولیس نے ملزم کے مزید پولیس ریمانڈ کی استدعا کی۔

’انڈیا ٹوڈے‘ کے مطابق عدالت نے پولیس کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ملزم کو 14 دن کے عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

عدالت نے پولیس کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ قانون کے تحت پولیس ملزم کو 10 دن سے زیادہ ریمانڈ پر نہیں رکھ سکتی، البتہ پولیس 30 یا 40 دن کے بعد دوبارہ ریمانڈ کی درخواست کر سکتی ہے۔

عدالت نے پولیس کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے ملزم کو 14 دن کے عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

دوسری جانب ممبئی پولیس نے تاحال ریاست مغربی بنگال میں اسی کیس میں گرفتار کی گئی بنگالی خاتون کو تاحال ممبئی منتقل نہیں کیا، پولیس نے دو دن قبل 27 جنوری کو مغربی بنگال میں بنگالی خاتون کو گرفتار کیا تھا۔

خاتون پر الزام ہے کہ انہوں نے سیف علی خان پر حملہ کرنے والے ملزم کو اپنا شناختی کارڈ دیا، جس سے ملزم نے موبائل سم نکلوایا، تاہم خاتون نے ایسے الزامات کو مسترد کیا ہے۔

بھارتی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق گرفتار کی گئی خاتون نے پولیس کو بتایا کہ چند سال قبل ان کا فون کولکتا میں چھین لیا گیا تھا، تب سے ان کا فون اور سم غائب ہے، وہ ملزم کو نہیں جانتیں۔

پولیس کے مطابق گرفتار کی گئی خاتون مغربی بنگال کے اس ضلع کی رہائشی ہے، جہاں سے بنگلہ دیش محض دو کلو میٹر کی دوری پر ہے اور وہ کئی سال سے بھارت میں مقیم ہیں، ان کے پاس بھارتی شناختی کارڈ بھی ہے۔

سیف علی خان پر 16 جنوری کی رات دیر گئے گھر میں گھسنے والے شخص نے حملہ کردیا تھا، جس کے بعد ان کا آپریشن کیا گیا تھا، وہ 6 دن تک ہسپتال میں داخل رہے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 30 جنوری 2025
کارٹون : 29 جنوری 2025