حزب اللہ کیلئے رقم منتقلی کا اسرائیلی الزام، لبنان میں ایرانی پروازوں کو روکنے پر احتجاج
ایران کی جانب سے حزب اللہ کو ہتھیاروں کی خریداری کے لیے سویلین طیاروں کے ذریعے رقم منتقل کرنے کے اسرائیلی الزام کے بعد لبنان کی حکومت کی جانب سے بیروت جانے والی ایرانی پروازوں کو روکنے پرحزب اللہ کے حامیوں نے شدید احتجاج کیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے رواں ہفتے تہران پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ حزب اللہ کو مسلح کرنے کے لیے رقم بیروت منتقل کرنے کے لیے سویلین طیاروں کا استعمال کر رہا ہے، جس کے بعد لبنانی حکام نے رواں ہفتے دو ایرانی پروازوں کو بیروت میں اترنے سے روک دیا تھا۔
ہفتے کو حزب اللہ کے حامیوں نے بیروت ایئرپورٹ کے اطراف سڑکوں پر شدید احتجاج کیا جبکہ لبنانی فوج نے مظاہرین کے خلاف آنسو گیس کا استعمال کیا۔
حزب اللہ کے قانون ساز حسن فضل اللہ نے فوج سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مظاہرین پر فائرنگ کرنے والوں کا محاسبہ کرے۔
انہوں نے کہا کہ لبنانی فوج اور حکومت کو ایئرپورٹ جانے والی شاہراہ پر پرامن دھرنا دینے والے مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال کے بجائے دشمن اسرائیل کو ہوائی اڈے پر اپنے احکامات مسلط کرنے اور لبنانی سرزمین پر قبضے سے روکنے کے لیے فوری اجلاس بلانا چاہیے۔
ایران نے جمعے کے روز لبنانی طیاروں کو ایران میں پھنسے متعدد لبنانی شہریوں کو واپس لانے سے روک دیا تھا، جس کے بعد تہران نے اسرائیل کی جانب سے اس پر حملے کی دھمکی کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعطل پیدا کر دیا تھا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بگھائی نے جمعے کے روز کہا تھا کہ اسرائیل نے تہران سے لبنانی شہریوں کو لے جانے والے مسافر طیارے کو دھمکی دی تھی جس کی وجہ سے بیروت ہوائی اڈے کی پروازیں متاثر ہوئی تھیں۔ انہوں نے اسرائیل کی مبینہ دھمکی کی مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا۔
اقوام متحدہ کی عبوری فوج کے قافلے پر حملہ
لبنان میں اقوام متحدہ کی عبوری فوج (یو این آئی ایف آئی ایل) کے سبکدوش ہونے والے ڈپٹی فورس کمانڈر جمعے کو بیروت ایئرپورٹ پر امن دستوں کو لے جانے والے قافلے پر’پُرتشدد حملے’ کے نتیجے میں زخمی ہوگئے، مشن نے لبنانی حکام سے فوری اور مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے اور تمام مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا ہے۔
لبنان کے صدر جوزف عون نے ہفتے کو اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی فورسز ملک کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کرنے والے کسی بھی شخص کو برداشت نہیں کریں گی، انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حملہ آوروں کو ان کی سزا دی جائے گی۔
لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی این این اے کے مطابق لبنان کے وزیر داخلہ احمد الحجر نے ایک ہنگامی اجلاس طلب کیا جس میں سلامتی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ این این اے نے وزیر کے حوالے سے بتایا کہ ’انہوں نے لبنانی حکومت کی جانب سے اس حملے کی مذمت کی‘۔
انہوں نے مجرموں کی نشاندہی کرنے اور انہیں قانون کے دائرے میں لانے کی بھی ہدایت کی۔ وفاقی وزیر نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ حملے کی تحقیقات کے لیے 25 سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
فرانسیسی حکومت نے بھی اس حملے کی مذمت کی ہے۔ فرانسیسی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ فرانس لبنانی سکیورٹی فورسز سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ بلیو ہیلمٹ امن دستوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں اور لبنان کے عدالتی حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس ناقابل قبول حملے کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کریں۔
اس سے قبل امریکا نے بھی اس حملے کی مذمت کی تھی، امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ حملہ مبینہ طور پر حزب اللہ کے حامیوں کے ایک گروپ نے کیا ہے۔