کراچی سے ہنی مون کیلئے وادی نیلم جانے والا نوبیاہتا جوڑا دم گھٹنے سے چل بسا
کراچی سے ہنی مون منانے کے لیے وادی نیلم جانے والا جوڑا گیسٹ ہاؤس میں دم گھٹنے سے جاں بحق ہوگیا۔
ڈان اخبار میں شائع خبر کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ کراچی کے علاقے ملیر کے رہائشی 25 سالہ سید محمد طحہٰ علی اور ان کی 22 سالہ اہلیہ دعا زہرہ زاہد جمعے کو مظفرآباد سے تقریباً 145 کلومیٹر شمال مشرق میں واقع کیل سیری گاؤں میں ایک ریسٹ ہاؤس پہنچے تھے۔
ڈپٹی کمشنر ندیم احمد جنجوعہ نے ڈان کو بتایا کہ کمرے میں اپنا سامان چھوڑنے کے بعد وہ کیل کے بالائی علاقوں میں سیر و تفریح کے لیے گئے اور رات ساڑھے 10 بجے کے قریب واپس آئے۔
انہوں نے بتایا کہ درجہ حرارت منفی 10 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرنے کے باعث جوڑے نے گرم رہنے کے لیے گیس ہیٹر چلا نے کے بعد کمرے کے تمام کھڑکی دورازے بند کردیے تھے۔
ڈپٹی کمشنر کے مطابق ریسٹ ہاؤس کے عملے نے دم گھٹنے کے پچھلے واقعات کے بعد انتظامیہ اور محکمہ سیاحت کی جانب سے جاری حفاظتی ہدایات کے مطابق بدقسمت جوڑے کو مشورہ دیا تھا کہ وہ آدھے گھنٹے کے بعد سلنڈر کو باہر رکھ دیں، اگرچہ جوڑے نے ہدایت پر عمل کرنے کی حامی بھری تھی تاہم عملاً ایسا نہیں کیا۔
انہوں نے بتایا کہ ہفتے کی صبح تقریباً 10 بجے ریسٹ ہاؤس کے عملے نے تمام کمروں کے دروازوں پر دستک دی اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ آیا مہمانوں کو کسی بھی چیز کی ضرورت ہے یا نہیں، دیگر مہمانوں نے جواب دیا تاہم مذکورہ جوڑے کے کمرے سے کوئی جواب نہیں آیا، جس پر تشویش پیدا ہوئی۔
خوفزدہ عملے نے ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کو آگاہ کیا، جس کے اہلکاروں نے بار بار دستک دینے کے بعد مجبوراً دروازہ کھولا تو دونوں میاں بیوی مردہ حالت میں ملے۔
ندیم احمد جنجوعہ کا کہنا تھا کہ ’خاتون بستر پر لیٹی ہوئی تھی جبکہ ایسا لگتا ہے کہ مرد دروازہ کھولنے کی کوشش میں فرش پر گر گیا تھا‘۔
لاشوں کو شام کے وقت مظفر آباد منتقل کیا گیا اور قانونی کارروائی مکمل ہونے کے بعد ان کے لواحقین کے حوالے کر دیا گیا۔