ڈی جی خان اور راجن پور میں سلیمان مارخور دوبارہ متعارف کرانے کے اقدام کا آغاز
قبائلی سردار جمال خان لغاری نے ڈیرہ غازی خان اور راجن پور کے اضلاع میں سلیمان مارخور (کیپرا فالکنری جردونی) کو دوبارہ متعارف کرانے کے اقدام کا آغا ز کر دیا، انہوں نے اس اقدام کو اپنے مرحوم والد سابق صدر فاروق لغاری کے خطے میں حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کو فروغ دینے کے وژن کو پورا کرنے کی جانب ایک قدم قرار دیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس اقدام کے ایک حصے کے طور پر، جمال خان لغاری اور نوابزادہ امیر خسرو جوگیزئی کی سربراہی میں جنگلی حیات کے شوقین افراد کی ٹیم نے حال ہی میں بلوچستان کے قلعہ سیف اللہ کے طورغر کے دشوار گزار علاقے میں 30 سے زائد سلیمان مارخوروں کے جھنڈ کو دستاویزی شکل دی۔
انتہائی موسمی حالات میں بنائی گئی اس نایاب فوٹیج میں سلیمان پہاڑی سلسلے کی ایک قیمتی نسل، ان جنگلی بکریوں کی ایک جھلک دکھائی گئی ہے۔
جمال خان لغاری کے مطابق 12 رکنی مہم جوؤں کی ٹیم صبح سویرے روانہ ہوئی اور خراب موسمی حالات کو برداشت کرتے ہوئے مشکل ڈھلوانوں اور نرم ریت کی زمین کو عبور کیا، اس دوران مسلسل بارش کی وجہ سے حد نگاہ 20 میٹر تک گرنے کے باوجود، ٹیم تقریباً ایک ہزار 300 میٹر دور وادی میں مارخوروں کا پتہ لگانے میں کامیاب رہی۔
انہوں نے کہا کہ یہ وہ لمحہ ہے جس کے لیے میں نے 59 سال انتظار کیا، میں طورغر کی کامیابی کے ماڈل کو دہرانا چاہتا ہوں، جو دہائیوں قبل مرحوم سردار نصیر ترین اور سردار محبوب جوگیزئی کی مشترکہ کاوش تھی۔
محکمہ وائلڈ لائف بلوچستان نے طورغر کمیونٹی کمیٹی کے ساتھ مل کر ٹرافی ہنٹنگ پروگرام کے ذریعے سلیمان مارخور کے تحفظ میں کردار ادا کیا ہے، جس سے کبھی خطرے سے دوچار انواع کی آبادی کو مستحکم کرنے میں مدد ملی ہے، سلیمان مارخور کو رہائش گاہ کے نقصان اور غیر قانونی شکار کی وجہ سے ’تقریباً خطرے‘ کے طور پر درج کیا گیا ہے۔
سلیمان مارخور کے دوبارہ متعارف کرانے کے منصوبے میں تحفظ کی متعدد حکمت عملیوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے، جن میں سرائیکی اور بلوچی لوک داستانوں، شاعری اور اسٹریٹ تھیٹر کے ذریعے کمیونٹی آگاہی مہم شامل ہیں، دیگر اہم پہلوؤں میں رہائش گاہ کی بحالی، غیر قانونی شکار کی روک تھام کے اقدامات اور سائنسی تحقیق شامل ہیں۔
اسکولوں میں تعلیمی اقدامات، قبائلی رہنماؤں اور این جی اوز کے ساتھ تعاون کا مقصد آگاہی اور طویل مدتی تحفظ کی کوششوں کو فروغ دینا ہے۔
ماحولیاتی مدد فراہم کرنے کے لیے رہائش گاہ کے جائزے، دوبارہ جنگلات لگانے اور سرکاری اداروں کے ساتھ شراکت داری کا منصوبہ بنایا گیا ہے، اس منصوبے کا مقصد مقامی برادریوں کے لیے پائیدار سیاحت اور ماحول دوست معاشی مواقع کو فروغ دینا ہے، اقدام کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ تحفظ کی کوششوں سے جنگلی حیات اور خطے میں رہنے والے لوگوں، دونوں کو فائدہ ہو۔