• KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:03pm
  • LHR: Zuhr 12:06pm Asr 4:35pm
  • ISB: Zuhr 12:12pm Asr 4:41pm
  • KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:03pm
  • LHR: Zuhr 12:06pm Asr 4:35pm
  • ISB: Zuhr 12:12pm Asr 4:41pm

روزہ بلڈ کلاٹنگ سے بچانے میں مددگار ثابت

شائع March 8, 2025
فائل فوٹو: اسٹاک امیجز
فائل فوٹو: اسٹاک امیجز

امریکا میں کی جانے والی ایک مختصر مگر تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ روزہ بلڈ کلاٹنگ سے بچانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے جب کہ اس سے دل اور دماغ میں خون کی ترسیل بھی بہتر ہوتی ہے۔

طبی جریدے میں شائع تحقیق کے مطابق ماہرین نے 160 رضاکاروں پر تحقیق کی جو کہ امراض قلب کی پیچیدگیوں کا شکار تھے۔

ماہرین نے تمام رضاکاروں کو دو گروپوں میں تقسیم کرکے ان میں سے ایک گروپ کو روزے رکھنے (خاص وقت تک بھوکا رہنے) جب کہ دوسرے گروپ کو محدود غذائیں کھانے کا مشورہ دیا۔

تمام رضاکار تحقیق کے دوران خون پتلا کرنے والی گولی ’اسپرین‘ کا بھی استعمال کرتے رہے، کیوں کہ تمام افراد دل کی شریانوں میں خون جم جانے کے مسائل میں مبتلا تھے۔

ماہرین نے تحقیق شروع کرنے سے قبل اور بعد میں تمام رضاکاروں کے مختلف بلڈ ٹیسٹس کیے جب کہ ماہرین نے ایسا ہی طریقہ چوہوں پر بھی آزمایا۔

تحقیق کے اختتام پر معلوم ہوا کہ محض 10 روز تک روزے رکھنے سے بھی بلڈ کلاٹنگ سے بچا جا سکتا ہے۔

ماہرین نے پایا کہ روزہ رکھنے والے افراد کے دل اور دماغ سمیت پورے جسم میں خون کی ترسیل بہتر ہوئی جب کہ مخصوص غذائیں کھانے والے افراد کے خون میں ’پلیٹیلیٹس‘ کو متحرک دیکھا گیا۔

ماہرین کے مطابق جب ’پلیٹیلیٹس‘ زیادہ متحرک ہوتے ہیں، تب وہ ایک خاص طرح کی پروٹین بڑھا دیتے ہیں، جس سے بلڈ کلاٹنگ ہوتی ہیں، یعنی خون گاڑھا ہونا یا جمنا شروع ہونے لگتا ہے۔

ماہرین کے مطابق روزے رکھنے سے ’پلیٹیلیٹس‘ زیادہ متحرک نہیں ہوتے، جس وجہ سے بلڈ کلاٹنگ کا خطرہ کم ہوجاتا ہے جب کہ روزے سے دل اور دماغ کی شریانوں میں خون کی ترسیل بھی بہتر ہوتی ہے۔

ماہرین نے تجویز دی کہ روزے کی حالت میں بلڈ کلاٹنگ کے معاملے پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ امراض قلب اور فالج جیسی بیماریوں سے بچاؤ کے جدید طریقے تلاش کیے جا سکیں۔

کارٹون

کارٹون : 31 مارچ 2025
کارٹون : 30 مارچ 2025