خون عطیہ کرنے سے کینسر کے امکانات کم ہونے کا انکشاف
ایک تازہ اور منفرد تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ خون عطیہ کرنے سے دیگر بیماریوں سمیت کینسر جیسے موذی مرض کے شکار ہونے کے امکانات بھی نمایاں طور پر کم ہوجاتے ہیں۔
اس سے قبل کی جانے والی متعدد تحقیقات میں بتایا جا چکا ہے کہ خون عطیہ کرنے سے نہ صرف دوسرے انسانوں کی زندگیاں بچائی جاسکتی ہیں بلکہ عطیہ کرنے والے کی اپنی صحت بھی بہتر ہوتی ہے۔
ماضی میں کی جانے والی تحقیقات میں بتایا گیا تھا کہ خون کا عطیہ دینے والے افراد میں امراض قلب سمیت دوسری بیماریوں کے امکانات کم ہوجاتے ہیں۔
تاہم اب ایک اور تحقیق سے انکشاف کیا ہے کہ مسلسل خون کا عطیہ دینے سے کینسر جیسی سنگین بیماری کے امکانات بھی کم ہوجاتے ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کے مطابق برطانوی ماہرین کی جانب سے 60 سال کی عمر کے صحت مند مرد حضرات پر کی جانے والی تحقیق سے معلوم ہوا کہ خون عطیہ کرنے کے فوائد زیادہ ہوتے ہیں۔
ماہرین نے جن دو گروپوں پر تحقیق کی، ان میں سے ایک گروپ کے مرد حضرات نے پوری زندگی میں چار سے پانچ بار خون کا عطیہ دیا تھا جب کہ دوسرے گروپ میں شامل رضاکار سالانہ تین بار اور کئی سال تک مسلسل خون کا عطیہ دیتے رہے تھے۔
ماہرین نے پایا کہ جن افراد نے خون کا کم عطیہ دیا تھا، ان کے خون اور سیلز میں ایسی تبدیلیاں پائی گئیں جن سے خون کے کینسر ہونے سمیت خون کی دوسری بیماریوں ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
اسی طرح ماہرین نے پایا کہ جو افراد سالانہ بنیادوں پر تین بار خون کا عطیہ دیتے رہے، ان کے سیلز اور خون میں بھی تبدیلیاں پائی گئیں لیکن ان میں ایسی تبدیلیاں نہیں تھیں جو کہ کینسر اور خون کی دیگر بیماریوں کا خطرہ بڑھاتی ہوں۔
ماہرین نے تحقیق سے قبل اور بعد میں تمام رضاکاروں کے بلڈ ٹیسٹس کیے جب کہ جن افراد نے خون کا زیادہ عطیہ دیا تھا، ان کے خون کو چوہوں میں شامل کرکے اس پر مزید تحقیق کی تو معلوم ہوا کہ بار بار خون کا عطیہ دینے والے افراد کے خون میں توانائی بڑھتی ہے اور ان کا خون عطیے کے طور پر لینے والے افراد میں خون کے سرخ خلیات بھی جلد بننے لگتے ہیں۔