کراچی: ملیر میں مبینہ اتائی کے علاج کے دوران 15 سالہ لڑکی دم توڑ گئی
کراچی کے علاقے ملیر میں مبینہ اتائی کے علاج کے دوران لڑکی دم توڑ گئی۔
ڈان اخبار میں شائع خبر کے مطابق ملیر سٹی کے ایس ایچ او فراست شاہ نے بتایا کہ 15 سالہ نصرت واحد نامی لڑکی نے روزے کی وجہ سے درد کی شکایت کی تھی، اور اس کے اہل خانہ اسے علاج کے لیے چمن کالونی لاسی گوٹھ کے مقامی کلینک لے گئے۔
انہوں نے بتایا کہ کلینک پر موجود شخص گزشتہ 40 سال سے ملیر کے علاقے میں میڈیسن پریکٹس کر رہا ہے، لیکن وہ کوالیفائیڈ ڈاکٹر نہیں ہے۔
ایس ایچ او نے بتایا کہ مبینہ اتائی نے اسے ایک انٹروینس (آئی وی) ڈرپ دی، جس سے مریضہ کی حالت خراب ہوگئی اور بالآخر اس کی موت ہو گئی، لاش کو طبی و قانونی کارروائی کے لیے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر منتقل کردیا گیا۔
پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید نے ’ڈان‘ کو بتایا کہ ہفتے کی صبح ان کا پوسٹ مارٹم کیا گیا اور تمام نمونے جمع کر لیے گئے ہیں، رپورٹ موصول ہونے پر ہی موت کی وجہ کا تعین کیا جاسکے گا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اتائی کو حراست میں نہیں لیا گیا۔
ایس ایچ او نے بتایا کہ وہ متاثرہ مریضہ کے گھر گئے اور اس کے رشتہ داروں سے ملاقات کی، جنہوں نے اسے بتایا کہ وہ نماز جنازہ اور تدفین کے بعد اتائی کے خلاف ایف آئی آر درج کرائیں گے۔