• KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:03pm
  • LHR: Zuhr 12:06pm Asr 4:35pm
  • ISB: Zuhr 12:12pm Asr 4:41pm
  • KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:03pm
  • LHR: Zuhr 12:06pm Asr 4:35pm
  • ISB: Zuhr 12:12pm Asr 4:41pm

بائر- پائیدار ترقی کے ذریعے ایک محفوظ مستقبل کی ضمانت

شائع March 28, 2025

پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کے بڑھتے ہوئے خطرات سے محفوظ بنانے کے لیے ایک جامع حکمت عملی اپنانا ناگزیر ہو چکا ہے، جہاں تمام فریقین کو مل کر ماحولیاتی اور پائیداری کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مؤثر اقدامات کرنے ہوں گے ۔ اس سلسلے میں نجی شعبے اور کارپوریٹ ادارے کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔

بائر اسی وژن کے تحت پائیداری کے اصولوں کو اپنی کاروباری حکمت عملی کا حصہ بناتے ہوئے زراعت اور صحت کے شعبوں میں کام کر رہا ہے، تاکہ نہ صرف پائیدار ترقی کو فروغ دیا جا سکے بلکہ سماجی بہتری کے اہداف بھی حاصل کیے جا سکیں۔

بائر کی عالمی مہم ’ہیلتھ فار آل، ہنگر فار نن (Health for All, Hunger for None) ’ کمپنی کی مجموعی کاروباری حکمت عملی کا حصہ ہے، جہاں پائیداری اور ماحولیاتی تحفظ کو اولین ترجیح دی جاتی ہے۔

عالمی سطح پر بائر کی پائیداری کی حکمت عملی

بائر نے 2030 تک حاصل کرنے کے لیے عالمی پائیداری کے اہداف مقرر کیے ہیں، جس میں کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک (LMICs) میں کمزور اور پسماندہ طبقات کی معاشی استعداد کو بڑھانے اور صحت عامہ کو بہتر بنانے کی کوششیں شامل ہیں۔

ان اہداف میں ایک ہدف 100 ملین چھوٹے کاشتکاروں کو جدید زرعی مصنوعات، خدمات، اور شراکت داریوں کے ذریعے مدد فراہم کرنا ہے تاکہ وہ بڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی ضروریات پوری کر سکیں۔ اسی طرح، کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں 10 کروڑ خواتین کو جدید مانع حمل سہولیات تک رسائی فراہم کرنا بھی ان اہداف میں شامل ہے، تاکہ خواتین نہ صرف صحت مند زندگی گزار سکیں بلکہ سماجی اور معاشی ترقی میں بھی مؤثر کردار ادا کر سکیں۔

بائر نے ماحولیاتی تحفظ کے لیے بھی قلیل اور طویل مدتی اہداف طے کیے ہیں،جن میں 2030 تک کاربن فٹ پرنٹ کو کم کرنا اور 2050 تک گرین ہاؤس گیسز کے اخراج کو مکمل طور پر ختم کرنا شامل ہے۔ اس مقصد کے تحت کمپنی اپنے پیداواری عمل اور سپلائی چین کو زیادہ ماحول دوست بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔

پاکستان میں پائیداری کے یہ اہداف کس طرح حاصل کیے جاتے ہیں ؟

پاکستان میں، بائر کی توجہ چھوٹے کاشتکاروں کی استعداد میں اضافے کے لیے ریجنریٹیو ایگریکلچر (بحالی زراعت) پر مرکوز ہے تاکہ زیادہ پیداوار کے ساتھ ساتھ قدرتی وسائل کے تحفظ کو بھی یقینی بنایا جا سکے۔ اس کے علاوہ، صحت کے شعبے میں، خاص طور پر خواتین کی صحت پر توجہ دی جا رہی ہے، جس میں جدید مانع حمل سہولتوں تک رسائی کو قومی ترجیحات کے مطابق بہتر بنایا جا رہا ہے۔

زرعی شعبے میں، کئی دہائیوں پر مشتمل تحقیق و ترقی (R&D) کے ذریعے، بائر پاکستانی کاشتکاروں کو ایسی زرعی مصنوعات اور حل فراہم کر رہا ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر، خشک سالی سے مزاحم بیج، جدید فصلوں کے حفاظتی حل، اور ہائیبرڈ مکئی کے زیادہ پیداوار دینے والے بیج، جو کئی دہائیوں سے پاکستان میں کامیابی کے ساتھ استعمال ہو رہے ہیں۔ علاوہ ازیں، بائر مقامی کمیونٹیوں کو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے محفوظ رکھنے کے لیے مختلف منصوبوں پر بھی کام کر رہا ہے۔ پاکستان میں ، 2022 کے مون سون کے تباہ کن سیلاب کے بعد، بائر نے 600 متاثرہ کسانوں کو بغیر سود کے مائیکرو لون فراہم کیے تاکہ وہ دوبارہ اپنا ذریعہ معاش بحال کر سکیں۔

مزید برآں، کاشتکاروں کو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے بچانے کے لیے، بائر فاؤنڈیشن نے حال ہی میں ایک شراکت داری کا اعلان کیا ہے جس کے تحت ایشیا اور افریقہ کے کئی ممالک بشمول پاکستان میں 10 ملین چھوٹے کاشتکاروں کو انشورنس کور فراہم کیا جائے گا۔

پاکستان میں بائر کی کراپ سائنس ڈویژن میں شمسی توانائی کے ذریعے توانائی کی پیداوار کے منصوبے بھی کمپنی کے عالمی ماحولیاتی اہداف میں معاون ثابت ہو رہے ہیں، جن کا مقصد توانائی کی بچت اور کاربن اخراج میں کمی ہے۔

صحت کے شعبے میں، بائر مستقل طور پر صحت کے ماہرین کو جدید تحقیق، کلینیکل ٹرائلز کے نتائج اور بہترین طبی طریقوں سے آگاہ کرنے کے لیے کام کر رہا ہے تاکہ مریضوں کو اعلیٰ معیاری علاج فراہم کیا جا سکے۔

خواتین کی صحت کے حوالے سے، مانع حمل سہولتوں تک رسائی کے ساتھ ساتھ خواتین میں عام طور پر تشخیص نہ ہونے والے امراض جیسے پولی سسٹک اووری سنڈروم (PCOS)، زیادہ ایام کی تکلیف دہ کیفیات (HMB) اور دیگر مسائل کے حوالے سے بھی آگاہی فراہم کی جا رہی ہے۔ یہ مسائل خواتین کی روزمرہ زندگی اور ان کی پیداواری صلاحیت پر گہرا اثر ڈالتے ہیں۔

ہم اپنی واضح حکمت عملی کے ذریعے پاکستان میں پائیداری سے جڑے سب سے بڑے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پرعزم ہیں تاکہ ’ہیلتھ فار آل، ہنگر فار نن (Health for All, Hunger for None) ’کے ہدف کو حقیقت میں بدلا جا سکے۔

کارٹون

کارٹون : 31 مارچ 2025
کارٹون : 30 مارچ 2025