پہلی سیاہ فام ریپبلکن رکن کانگریس میا لو دماغی کینسر کے باعث انتقال کرگئیں
پہلی سیاہ فام ریپبلکن رکن کانگریس میا لو 3 سال تک دماغی کینسر سے لڑنے کے بعد 49 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں۔
ڈان اخبار میں شائع برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق میا لو کے خاندان کے لوگوں کا اتوار کے روز ان کے آس پاس رش تھا، ان کے اہل خانہ نے لکھا کہ ’ہماری زندگیوں پر میا لو کے گہرے اثرات کے لیے دل شکر گزاری سے لبریز ہیں، ہم آپ کو بتانا چاہتے ہیں کہ وہ آج پرامن طریقے سے انتقال کر گئیں‘۔
میا لو 6 دسمبر 1975 کو نیو یارک شہر میں ہیٹی کے تارکین وطن کے ہاں پیدا ہوئی تھیں۔
ہارٹ فورڈ یونیورسٹی سے فنون لطیفہ میں ڈگری حاصل کرنے کے بعد وہ کیتھولک سے چرچ آف جیسس کرائسٹ میں کنورٹ ہوگئیں، اور یوٹاہ منتقل ہوگئیں۔
کالج میں ان کی ملاقات جیسن لو سے ہوئی، اس جوڑے نے یوٹاہ میں دوبارہ رابطہ کیا، شادی کی اور ان کی 3 بیٹیاں تھیں، وہ 2003 میں ساراٹوگا اسپرنگز، یوٹاہ میں سٹی کونسل کی رکن منتخب ہوئیں اور پھر 2009 میں عالمی کساد بازاری کے دوران میئر منتخب ہوئیں۔
امریکی ایوان نمائندگان کی ویب سائٹ پر 2013 میں ان کی سوانح حیات کے مطابق، انہوں نے کہا تھا کہ میں اپنی نسل، اپنی جنس کی وجہ سے ساراتوگا اسپرنگز میں منتخب نہیں ہوئی تھی، مجھے وہاں کے لوگوں نے منتخب کیا تھا، کیونکہ میرے پاس معاشی استحکام کے لیے منصوبہ اور وژن تھا۔
2014 میں میا لو کانگریس کے لیے منتخب ہوئیں، وہ ریاست یوٹاہ کی نمائندگی کرنے والی پہلی سیاہ فام ریپبلکن کانگریس وومن اور پہلی سیاہ فام قانون ساز بن گئیں۔
انہوں نے کانگریس میں 2015 سے 2019 تک یوٹاہ میں چوتھے کانگریشنل ڈسٹرکٹ کی نمائندگی کی، جہاں انہوں نے ایوان نمائندگان کی مالیاتی خدمات کی کمیٹی سمیت متعدد کمیٹیوں میں خدمات انجام دیں۔
2018 کے وسط مدتی انتخابات میں شکست کے بعد، میا لو ’سی این این‘ کے لیے ایک سیاسی مبصر بن گئیں اور 2020 کے الیکٹورل کالج میں یوٹاہ کے لیے رائے دہندگان کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔
سنہ 2022 میں ان میں دماغ کے ایک مہلک ٹیومر گلوبلاسٹوما کی تشخیص ہوئی تھی، یوٹاہ کے گورنر اسپینسر کاکس نے ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ان کی موت کی خبر سن کر ’دل ٹوٹ گیا‘ ہے۔