• KHI: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • LHR: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • ISB: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • KHI: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • LHR: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • ISB: Zuhr 5:00am Asr 5:00am

چیونگم چبانے سے ہزاروں مائیکرو پلاسٹک انسانی جسم میں جانے کا انکشاف

شائع March 26, 2025
—فوٹو: رائٹرز
—فوٹو: رائٹرز

ایک مختصر مگر انتہائی منفرد تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ چیونگم چبانے سے بھی ہزاروں مائکرو پلاسٹک خارج ہوکر انسانی جسم میں داخل ہو رہے ہیں۔

خبر رساں ادارے ’ایجنسی پریس فرانس‘ (اے ایف پی) کے مطابق امریکی ماہرین کی جانب سے چیونگم پر کی جانے والی مختصر تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ چیونگم چبانے سے انسانی جسم میں ہزاروں مائکرو پلاسٹک داخل ہو رہے ہیں۔

ماہرین نے چیونگم کی 10 اقسام پر تحقیق کی اور رضاکاروں کو انہیں چبانے کا کہا اور بعد ازاں ماہرین نے چیونگم چبانے والے رضاکاروں کے لعاب دہن (منہ کے اندر کا مادہ یا تھوک) کا جائزہ لیا۔

ماہرین نے رضاکاروں کو چیونگم چبانے کے بعد انتہائی صاف پانی سے کلیاں کرنے کا کہا اور پھر کلیوں میں استعمال شدہ پانی کا بھی جائزہ لیا۔

ماہرین نے رضاکاروں کو مختلف اوقات تک چیونگم چبانے کا کہا اور پھر ان کے لعاب دہن کو حاصل کرکے اس کا جائزہ لیا۔

ماہرین نے پایا کہ محض ایک گرام چیونگم سے اندازا 100 مائیکرو پلاسٹک خارج ہوکر انسانی جسم میں داخل ہو رہے ہیں۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ اگر کوئی انسان سال میں 180 چیونگم کھاتا ہے تو اس کے جسم میں 30 ہزار مائیکرو پلاسٹک داخل ہو رہے ہیں۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ غذاؤں میں چیونگم اور اسی طرح کی دوسری چبانے والی میٹھی غذائیں ایسی ہیں جن میں پلاسٹک پولیمر کو استعمال کیا جاتا ہے، اسی وجہ سے مائیکرو پلاسٹک خارج کرتی ہیں جو کہ انسانی جسم کا حصہ بن جاتے ہیں۔

ماہرین نے واضح کیا کہ ان کی تحقیق کا مقصد لوگوں میں خوف پھیلانا نہیں بلکہ یہ جاننا ہے کہ مائکرو پلاسٹک انسانی صحت کے لیے کس حد تک اور کس طرح نقصان کار ہوسکتے ہیں یا ہوتے ہیں؟

ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ مائکرو پلاسٹک کس طرح انسانی صحت کے لیے نقصان کار ہوتے ہیں، تاہم ماہرین کا خیال ہے کہ پلاسٹک کے انتہائی چھوٹے ذرات انسانی صحت کے لیے نقصان کار ہو رہے ہیں۔

اس سے قبل بھی متعدد تحقیقات میں یہ انکشاف ہو چکا ہے کہ پلاسٹک ذرات انسانی خون، دل، پھیپھڑوں، گردوں، جگر، دماغ اور یہاں تک ماں کے دودھ میں بھی شامل ہو چکے ہیں۔

ماضی میں عالمی ادارہ صحت کا خیال تھا کہ انسان جسم میں داخل ہونے والے پلاسٹک ذرات صحت کے لیے نقصان دہ نہیں ہوتے، تاہم حالیہ چند سالوں میں عالمی ادارہ صحت بھی واضح کر چکا ہے کہ مذکورہ مائکرو پلاسٹک ذرات سے انسانی صحت متاثر ہو رہی ہے۔

تاہم ابھی تک یہ مکمل طور پر واضح نہیں ہے کہ انسانی جسم میں داخل ہونے والے ذرات کس قدر صحت کے لیے خطرہ ہیں۔ عام طور پر پلاسٹک ذرات فضائی آلودگی، پیکیجینگ غذا، منرل واٹر اور اسی طرح کی دوسری چیزوں کے ذریعے انسانی جسم میں داخل ہو رہے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 31 مارچ 2025
کارٹون : 30 مارچ 2025