• KHI: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • LHR: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • ISB: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • KHI: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • LHR: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • ISB: Zuhr 5:00am Asr 5:00am

حماس کے ترجمان اسرائیلی حملے میں شہید

شائع March 28, 2025
— فوٹو: رائٹرز
— فوٹو: رائٹرز

شمالی غزہ میں اسرائیلی فضائی حملے میں حماس کے ترجمان عبداللطیف القنوعہ شہید ہوگئے، جو اسرائیل کی جانب سے انکلیو میں اپنی کارروائیاں دوبارہ شروع کرنے کے بعد سے شہید ہونے والے گروپ کے پہلے اہم رہنما ہیں۔

ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق الاقصیٰ ٹیلی ویژن نے بتایا کہ عبداللطیف القنوعہ اس وقت شہید ہوئے جب جبالیہ میں ان کے خیمے کو نشانہ بنایا گیا۔ طبی ذرائع نے بتایا کہ اسی حملے میں متعدد افراد زخمی ہوئے، جبکہ الگ الگ حملوں میں غزہ سٹی میں کم از کم 6 اور جنوبی غزہ کے خان یونس میں ایک شخص شہید ہوا۔

رواں ہفتے کے شروع میں اسرائیل نے حماس کے سیاسی دفتر کے رکن اسمٰعیل برہوم اور ایک اور سینئر رہنما صلاح البردویل کو شہید کر دیا تھا۔

حماس کے ذرائع کے مطابق بردویل اور برہوم دونوں حماس کے 20 رکنی فیصلہ ساز ادارے، سیاسی دفتر کے رکن تھے، جن میں سے گیارہ 2023 کے آخر میں جنگ کے آغاز کے بعد سے شہید ہوچکے ہیں۔

گزشتہ ہفتے اسرائیل نے بمباری اور زمینی کارروائیاں دوبارہ شروع کر کے دو ماہ پرانی جنگ بندی ختم کر دی تھی، اور حماس پر اس کی قید میں باقی قیدیوں کی رہائی کے لیے دباؤ بڑھایا تھا۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 18 مارچ کو اسرائیل کی جانب سے غزہ پر بڑے فوجی حملے دوبارہ شروع کرنے کے بعد سے کم از کم 830 افراد شہید ہوچکے ہیں، جن میں سے نصف سے زیادہ بچے اور خواتین شامل ہیں۔

حماس نے اسرائیل پر الزام لگایا ہے کہ وہ لڑائی کے خاتمے کے لیے ایک مستقل معاہدے پر بات چیت کے لیے ثالثوں کی کوششوں کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔

خوراک کا ذخیرہ

دوسری جانب اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے خبردار کیا ہے کہ اس کے پاس غزہ میں صرف دو ہفتوں کی خوراک باقی ہے، جہاں ’لاکھوں افراد‘ شدید بھوک اور غذائی قلت کے خطرے سے دوچار ہیں۔

روم میں قائم ایجنسی نے ایک بیان میں کہا کہ ’ورلڈ فوڈ پروگرام کے پاس غزہ میں تقریباً 5 ہزار 700 ٹن خوراک کا ذخیرہ باقی ہے جو کہ زیادہ سے زیادہ دو ہفتوں تک فوڈ پروگرام کی کارروائیوں میں مدد کے لیے کافی ہے۔‘

ڈبلیو ایف پی نے کہا کہ وہ اور فوڈ سیکیورٹی کے شعبے میں شامل دیگر افراد ’تین ہفتوں سے زیادہ عرصے سے غزہ میں خوراک کی نئی سپلائی لانے میں ناکام رہے ہیں۔‘

بیان میں کہا گیا کہ ’غزہ میں لاکھوں افراد ایک بار پھر شدید بھوک اور غذائی قلت کے خطرے سے دوچار ہیں کیونکہ پٹی میں انسانی بنیادوں پر خوراک کا ذخیرہ کم ہو رہا ہے اور سرحدیں امداد کے لیے بند ہیں۔‘

ڈبلیو ایف پی نے مزید کہا کہ ’دریں اثنا، غزہ میں فوجی سرگرمیوں میں توسیع خوراک کی امدادی کارروائیوں میں شدید خلل ڈال رہی ہے اور ہر روز امدادی کارکنوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔‘

ایجنسی نے کہا کہ سیکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال اور لوگوں کی تیزی سے نقل مکانی کی وجہ سے، یہ ’جتنا ممکن ہو سکے، جتنی جلدی ممکن ہو کھانا تقسیم کرے گی۔‘ اس نے کہا کہ یہ انفرادی راشن کو کم کر رہی ہے تاکہ ایجنسی مجموعی طور پر زیادہ سے زیادہ لوگوں کو کھانا کھلا سکے۔

کارٹون

کارٹون : 31 مارچ 2025
کارٹون : 30 مارچ 2025