’آسکر‘ اکیڈمی نے فلسطینی ہدایت کار پر حملے کا ذکر کیے بغیر مذمتی بیان جاری کردیا
فلمی دنیا کا معتبر ترین ایوارڈ دینے والی ’آسکر‘ اکیڈمی نے اسرائیلی فوج کی جانب سے گرفتار کیے گئی فلسطینی ہدایت کار حمدان بلال کا ذکر کیے بغیر مذمتی بیان جاری کردیا۔
حمدان بلال پر 25 مارچ کو مغربی کنارے کے علاقے پر یہودی آبادکاروں نے حملہ کردیا تھا، اس دوران فلسطینی فلم ساز نے بھی حملہ آوروں کا دفاع کیا تھا، جس پر اسرائیلی پولیس نے انہیں اہلکاروں پر پتھر پھینکنے کے الزام میں گرفتار کرلیا تھا۔
بعد ازاں اسرائیلی پولیس نے عالمی مذمت اور بیانات کے بعد حمدان بلال کو رہا کردیا تھا۔ فلسطینی ہدایت کار پر یہودیوں کے حملے اور ان کی اسرائیلی فوج کے ہاتھوں گرفتاری پر ’آسکر‘ اکیڈمی نے پہلے مذمتی بیان جاری نہیں کیا تھا، جس پر اسرائیلی ہدایت کار یووال ابراہم نے دعویٰ کیا تھا کہ آسکر اکیڈمی نے فلسطینی ہدایت کار پر حملے کی مذمت کرنے سے انکار کردیا تھا۔
یووال ابراہم نے اپنی ایکس پوسٹس میں بتایا تھا کہ حمدان بلال کی گرفتاری پر یورپین اکیڈمی اور دیگر تنظیموں اور ارکان نے مذمت کی لیکن امریکی اکیڈمی نے مذمت کرنے سے انکار کیا۔
ان کی تنقید کے بعد اب آسکر اکیڈمی نے ایک بیان جاری کیا ہے، تاہم اس میں انہوں نے فلسطینی ہدایت کار پر حملے کا ذکر تک نہیں کیا اور نہ ہی اکیڈمی نے واضح کیا کہ انہوں نے بیان کیوں جاری کیا؟
یووال ابراہم نے آسکر اکیڈمی کی جانب سے دنیا بھر میں اپنے 11 ہزار ارکان کو بھیجے گئے ای میل کا اسکرین شاٹ شیئر کیا، جس میں اکیڈمی نے فلم سازوں کی آزادی کی بات کی۔
اکیڈمی کی جانب سے اپنے ارکان کو بھیجی گئی ای میل میں فلم اور کہانیوں کو پیش کرنے کی اہمیت پر زور دیا گیا اور ساتھ ہی کہا گیا کہ اس وقت دنیا بھر میں سیاسی، سماجی، تاریخی اور مذہبی کشیدگیاں جاری ہیں، جن سے فلم انڈسٹری سے وابستہ افراد متاثر ہو رہے ہیں۔
اکیڈمی نے اپنے بیان میں فلم سازوں کی آزادی کی اہمیت پر زور دیا لیکن بیان میں حمدان بلال پر حملے یا ان کی گرفتاری کا ذکر نہیں کیا گیا۔

اکیڈمی کی جانب سے فلسطینی ہدایت کار پر حملے کی مذمت کا بیان جاری نہ کیے جانے پر اسے تنقید کا سامنا ہے۔
خیال رہے کہ فلسطینی نژاد ہدایت کار حمدان بلال، باسل عدرا اور راحیل شو سمیت اسرائیلی یہودی فلم ساز یووال ابراہم کی دستاویزی فلم کو بہترین دستاویزی فلم کا آسکر ایوارڈ دیا گیا تھا۔
مذکورہ فلم غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینیوں کے گھر گرانے، انہیں اپنی زمین سے بے دخل کرنے اور دیگر اسرائیلی مظالم پر مبنی ہے۔