سوڈان کا عالمی عدالت انصاف میں متحدہ عرب امارات پر نسل کشی کو ہوا دینے کا الزام
سوڈان نے بین الاقوامی عدالت انصاف کو بتایا ہے کہ دارفور میں نسل کشی کے پیچھے متحدہ عرب امارات ’محرک قوت‘ تھا تاہم متحدہ عرب امارات نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔
ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق خرطوم نے متحدہ عرب امارات کو عالمی عدالت انصاف میں گھسیٹتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ وہ 2023 سے سوڈانی فوج کے خلاف لڑنے والی نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کی حمایت کرکے مسالت برادری کے خلاف نسل کشی میں ملوث ہے۔
متحدہ عرب امارات نے باغیوں کی حمایت سے انکار کیا ہے اور سوڈان کے معاملے کو ’سیاسی تھیٹر‘ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے جو جنگ کے خاتمے کی کوششوں سے توجہ ہٹا رہا ہے جس میں دسیوں ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
عالمی عدالت انصاف میں کیس کا آغاز کرتے ہوئے سوڈان کے قائم مقام وزیر انصاف معاویہ عثمان نے عدالت کو بتایا کہ ’جاری نسل کشی متحدہ عرب امارات کی ملی بھگت کے بغیر ممکن نہیں ہوگی، جس میں آر ایس ایف کو اسلحے کی ترسیل بھی شامل ہے‘۔
سوڈان چاہتا ہے کہ عالمی عدالت انصاف کے جج متحدہ عرب امارات کو مجبور کریں کہ وہ آر ایس ایف کی مبینہ حمایت بند کرے اور جنگ کے متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی سمیت نقصانات کا مکمل ازالہ کرے۔