• KHI: Zuhr 12:29pm Asr 5:06pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 4:44pm
  • ISB: Zuhr 12:05pm Asr 4:52pm
  • KHI: Zuhr 12:29pm Asr 5:06pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 4:44pm
  • ISB: Zuhr 12:05pm Asr 4:52pm

ٹرمپ کی ٹیرف جنگ کا شکار دوسرا بوئنگ طیارہ چین سے روانہ

شائع April 21, 2025
— فوٹو: رائٹرز
— فوٹو: رائٹرز

چینی ایئرلائن کے زیر استعمال دوسرا بوئنگ طیارہ پیر کو امریکا واپس روانہ ہوگیا، طیارے کی روانگی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے چھیڑی گئی عالمی تجارتی جنگ کا نتیجہ معلوم ہوتی ہے۔

ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق فلائٹ ٹریکنگ ویب سائٹ ایئر نیو ریڈار کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ 737 میکس طیارے نے پیر کی صبح شنگھائی کے قریب بوئنگ کے چوشان تکمیلی مرکز سے امریکی علاقے گوام کی جانب اڑان بھری۔

گوام ان پروازوں میں سے ایک ہے جو بحرالکاہل میں بوئنگ کے امریکی پیداواری مرکز سیئٹل اور چوشان تکمیل ی مرکز کے درمیان 5 ہزار میل (8 ہزار کلومیٹر) کے سفر پر چلتی ہیں، جہاں بوئنگ کی طرف سے طیاروں کو حتمی کام اور چینی کیریئر کو فراہمی کے لیے لے جایا جاتا ہے۔

اتوار کو چین کی ژیامین ایئرلائنز کے لیے 737 میکس طیارے نے ژوشان سے واپسی کا سفر کیا اور سیئٹل کے بوئنگ فیلڈ میں لینڈ کیا، یہ واضح نہیں ہے کہ دونوں طیاروں کی امریکا واپسی کا فیصلہ کس پارٹی نے کیا ہے۔

ٹرمپ نے رواں ماہ چینی درآمدات پر بنیادی محصولات کو بڑھا کر 145 فیصد کر دیا تھا، اس کے جواب میں چین نے امریکی مصنوعات پر 125 فیصد ٹیرف عائد کر دیا ہے۔

ایوی ایشن کنسلٹنسی آئی بی اے کے مطابق بوئنگ جیٹ کی ترسیل کرنے والی ایک چینی ایئرلائن ٹیرف کی وجہ سے مفلوج ہوسکتی ہے کیونکہ نئے 737 میکس کی مارکیٹ ویلیو تقریباً ساڑھے 5 کروڑ ڈالر ہے۔

طیارے نے ایک ماہ قبل سیئٹل سے ژوشان کے لیے اڑان بھری تھی، بوئنگ نے فوری طور پر تبصرے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

بوئنگ کے سب سے زیادہ فروخت ہونے والے ماڈل 737 میکس جیٹ طیاروں کی واپسی ایرو اسپیس انڈسٹری کی دہائیوں پرانی ڈیوٹی فری حیثیت میں خرابی سے نئے طیاروں کی فراہمی میں رکاوٹ کی تازہ ترین علامت ہے۔

ٹیرف وار اور ڈیلیوری پر واضح یو ٹرن اس وقت آیا ہے جب بوئنگ 737 میکس جیٹ طیارے لگ بھگ 5 سالہ درآمدی پابندی اور تجارتی تناؤ کے پچھلے دور سے نکل رہے تھے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ٹیرف میں تبدیلی کے حوالے سے الجھن کی وجہ سے بہت سے طیاروں کی ترسیل تعطل کا شکار ہو سکتی ہے کیونکہ کچھ ایئرلائنز کے سی ای اوز کا کہنا ہے کہ وہ ڈیوٹی ادا کرنے کے بجائے طیاروں کی ترسیل کو مؤخر کردیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 29 اپریل 2025
کارٹون : 28 اپریل 2025