• KHI: Maghrib 5:00am Isha 5:00am
  • LHR: Maghrib 5:00am Isha 5:00am
  • ISB: Maghrib 5:00am Isha 5:00am
  • KHI: Maghrib 5:00am Isha 5:00am
  • LHR: Maghrib 5:00am Isha 5:00am
  • ISB: Maghrib 5:00am Isha 5:00am

اے گائیڈ ٹو پاکستان

شائع October 30, 2013

A citizen of Waziristan.
وزیرستان کا ایک شہری --.

سرکاری طور پر اسلامی جمہوریہ پاکستان کہلانے والا یہ ایک جنوب ایشیائی ملک ہے جس کی سرحدیں اسلامی جمہوریہ افغانستان، اسلامی جمہوریہ ایران، عوامی جمہوریہ چین  اور  بالی ووڈ جمہوریہ ہندوستان سے ملتی ہیں- شمالی سرحدیں پہاڑوں اور قدرتی منظر سے بھرپور متحدہ  انتہا پسند امارات وزیرستان سے بھی کسی حد تک ملتی ہیں، یہ ایک پسندیدہ ٹورسٹ ریزورٹ ہے-

آب و ہوا:

پاکستان کی آب و ہوا پورا سال معتدل رہتی ہے، لیکن شمال کی آب و ہوا شدید ہے، جہاں گرمیاں  متحدہ امارات وزیرستان کی طرف سے آنے والی "قہر خداوندی" نامی مون سون-مخالف  ہواؤں کی وجہ سے بے انتہا گرم رہتی ہیں-

ان  ہواؤں سے بچنے کے لیے شمالی مرد حضرات اپنے چہرے اور سر کے بال لمبے اور گھنے رکھتے ہیں، جبکہ اسی مقصد کے لئے عورتیں سر سے پاؤں تلک لمبی چادریں اوڑھتی ہیں-

کبھی کبھی ان ہواؤں کی روک تھام کے لئے ٹینک، ٹرک اور کانٹے دار تاریں بھی استعمال کی جاتی ہیں، حالانکہ بعض  سیاست دان ان ہواؤں کے مضر اثرات کو کم کرنے کے لئے بات چیت کا مشورہ دیتے نظر آتے ہیں-

بہت سے لوگوں کو یہ بات عجیب لگتی ہے اور وہ پوچھتے ہیں کہ آخر آپ ہوا کے ایک جھونکے سے بات چیت کیسے کر سکتے ہیں- لیکن جیسا کہ ملک کے سیاست دونوں کے ارد گرد کی آب و ہوا گرم ہواؤں پر مشتمل ہے، انہیں یہ یقین ہے کہ گرم ہوا، شدید ہواؤں کو بے اثر کر دے گی- اس تھیوری کی توثیق پاکستان کے واحد نوبل انعام یافتہ، ڈاکٹر سر اسحاق اللہ نیوٹن نے بھی کی ہے-

Pakistan’s only Nobel Prize winner, Dr. Sir Ishaqullah Newton.
پاکستان کے واحد نوبل انعام یافتہ ڈاکٹر اسحاق اللہ نیوٹن --.

یہاں کے لوگ اور ان کا ایمان:

پاکستان ایک کثیر نسلی اور کثیر ثقافتی معاشرہ ہے، جہاں ایک سو تین فیصد مسلمان ہیں اور باقی سارے جانور- کسی طبّی ایمرجنسی کی صورت میں غیر مسلموں کو انسانوں کے ڈاکٹر کے بجاۓ جانوروں کے ڈاکٹر سے رجوع کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے-

یہ ایک سو تین فیصد مسلمان مختلف فرقوں میں بٹے ہوۓ ہیں، جن میں سے ہر فرقے کا دعویٰ ہے کہ انکا اپنا نسخہ ایمان ایک سو چار فیصد درست ہے جبکہ دیگر فرقے ایک سو سات فیصد غلط، چناچہ وہ بائیکاٹ کے مستحق ہیں-

مجموعی طور پر پاکستانی معاشرہ قدامت پسند ہے، لیکن لبرل ازم کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے، پوش شہری ڈرائنگ روم طرز کے پارکوں میں دیکھے جا سکتے ہیں- ان پارکوں کی طرز 'لٹل میلان'؛ اسمال بیورلی ہلز'؛ 'ٹائینی لندن'؛ اور 'کلینر بمبئ' پر مشتمل ہوتی ہے-

انگلش نہ  بولنے والے پاکستانی بھی یہاں اپنی جگہ بنانے کی کوشش کرتے نظر آتے ہیں- یہاں انگریزی صرف عجیب و غریب امریکی لہجے میں بولی جاتی ہے- تاہم، اگر آپ چاہتے ہیں کہ ان پارکوں میں امریکی لہجے کے ساتھ انگریزی بول سکیں تو کسی بھی جانوروں کے ڈاکٹر سے اپنے جبڑے دوبارہ ایڈجسٹ کروا سکتے ہیں-

پاکستان کی قومیتیں: پاکستان چار سے پانچ سے چھ سے چار نسلی گروہوں پر مشتمل ہے- سب سے بڑا گروہ وسطی پاکستان میں ہے اور اسے 'مولا جٹس' کہا جاتا ہے- دوسرا بڑا گروہ جنوب میں ہے اور انہیں 'بھٹوز' کہا جاتا ہے- تیسرا بڑا گروہ شمال میں ہے اور انہیں 'انتہا پسند ' کہا جاتا ہے- سب سے چھوٹا گروہ مغرب میں پایا جاتا ہے اور اسے 'سوئی گیس' کہتے ہیں-

The Maula Jats
"دی مولا جٹس" --.

The Inteha Pasand
"دی انتہا پسندز" --.

The Bhuttos
"دی بھٹوز" --.

The Sui Gas
"دی سوئی گیس" --.

ان کے علاوہ دو اور نسلی گروہ ہیں- جن میں سے پہلا گروہ زیادہ تر کراچی میں پایا جاتا ہے اور اسے 'مریخی' کہتے ہیں جبکہ دوسرا گروہ جنوبی پنجاب میں ملتا ہے جسے کچھ بھی نہیں کہتے- ان دونوں کو سرکاری طور پر تسلیم نہیں کیا جاتا کیوں کہ وہ لوگ جنہوں نے پاکستان کو چار صوبوں میں تقسیم کر رکھا ہے انہیں چار سے اوپر گنتی ہی نہیں آتی-

"دی مریخی" --.
"دی مریخی" --.

آبادی میں مرد و عورت کا تناسب برابر ہے یعنی  ففٹی ففٹی، اگرچہ شمال کی  مقامی روایات کے مطابق، یہاں عورتوں کا کوئی وجود نہیں ہے، صرف مرد اور بکریاں پائی جاتی ہیں-

شمال میں سرگرم عمل مختلف این جی اوز یہ تصور بدلنا چاہتی ہیں، اس کے لئے مقامی لوگ صرف اس شرط  پر راضی ہوۓ ہیں کہ اگر پاکستانی گورنمنٹ عورتوں کو ایک ایسی مکروہ مخلوق کا درجہ دے دیں جسے جنونی ہندوؤں، عیسائی مجاہدوں، چالاک یہودیوں اور حامد کرزئی نے تیار کیا ہے-

کلچر:

پاکستان میں کلچر کا مرکزی ستون یہ سوال ہے کہ "آخر پاکستان کا کلچر ہے کیا؟؟؟"

اگر آپ مقامی اسکولوں میں پڑھائی جانے والی سرکاری تاریخ کی کتابوں پر یقین رکھتے ہیں تو پاکستان کا کلچر بہت اسلامی ہے، بڑا فوج نواز ہے، انڈیا مخالف ہے، اور اگر کچھ بدنیت ہندو مورخین نے تاریخ کو مسخ نہ کیا ہوتا تو پاکستان کو اس کے صحیح کلچر اور موروثی بنیادوں کے باعث جانا جاتا، اور وہ ہے عربی!

یہی وجہ ہے کے بعض پاکستانیوں کا رویہ کچھ اس طرح کا ہے جیسے وہ کسی قدیم عربی سلطنت سے آۓ ہوں اور جنوبی ایشیا سے انکو کچھ  لینا دینا نہ ہو- برٹش کی آمد اور ریلوے لائن کی تعمیر تک یہ سب اصلی آریان تھے-

ظاہر ہے، ان سب باتوں کا کوئی سر پیر نہیں بنتا، لیکن جب تک آپ ایک آریان ہیں اور آپ کا شجرہ نسب عرب فاتح بن قاسم اور اس کے پسندیدہ باورچی سے جا کر ملتا ہے، یہاں کسے پروا-

An 8th Century photo of Bin Qasim dreaming about a future country called Pakistan.
محمد بن قاسم کی آٹھویں صدی میں لی گئی تصویر جس میں وہ مستقبل کی ریاست پاکستان کے بارے میں سوچ رہے ہیں

سیاست:

پاکستان جاگیرداروں کی ملکیت ہے، ازراہ مزاق جمہوریہ کہا جاتا ہے- ملک کے سب سے زیادہ جمہوری حلقے فوج اور موٹے تازے جاگیردار ہیں- اس کے علاوہ مذہبی علماء اور بیوروکریٹس بھی کافی جمہوری ہیں-

سب سے زیادہ غیر جمہوری اور جابر ملک کی عام عوام ہے، جو نہ جاگیرداروں کو سراہتے ہیں، نہ ہی فوج اور مذہبی رہنماؤں کے نظریات، جذبات اور پاکستان کو ایک ترقی یافتہ، جمہوری اور دولتمند ریاست بنانے کے لئے انکی کوششوں کو مانتے ہیں-

یہ سب اس لئے ہے کیوں کہ پاکستان کی عوام ان پڑھ اور جاہل رہنا چاہتی ہے، وہ ایسی سرکاری تاریخی کتابیں (جن میں یہ بتایا گیا ہے کہ پاکستان مغل شہنشاہ اورنگزیب نے سنہ سترہ سو سینتالیس میں بنایا تھا) پڑھنے کی بجاۓ شاہ رخ خان کی فلمیں دیکھنا پسند کرتے ہیں-

پاکستانی عوام اگر شاہ رخ خان کی فلمیں دیکھنے کی بجاۓ خوشی خوشی  ضیاء الحق کی تقاریر دیکھا کرتی، تو آج نہ امریکا ہوتا نہ انڈیا، بلکہ خوشیاں ہوتیں، مسرتیں ہوتیں، محبت ہوتی، اتفاق راۓ ہوتا- صرف پاکستان، سعودیہ عرب اور یمن اور عمران خان اور مک ڈونالڈ ہوتے-

ظاہر ہے، اس کا بھی کوئی سر پیر نہیں بنتا لیکن پرواہ کسے ہے، جب آپ کے پاس اوریو مقبول بسکٹ تفریح فراہم کرنے کو موجود ہے-

پاکستان میں کیسے داخل ہو سکتے ہیں؟

آپ پاکستان میں بنا کسی ویزا کے، شمال کی جانب موجود افغان سرحد سے چھپ چھپا کر داخل ہو سکتے ہیں یا جنوب میں اپنا سمندری جہاز تباہ کر کے!

یہاں سے باہر کیسے جا سکتے ہیں؟

جی، وہ آپ نہیں جا سکتے.


 ندیم ایف پراچہ ، ایک ثقافتی مورخ اور ڈان اخبار کے سینئر کالم نگار ہیں ترجمہ: ناہید اسرار

ندیم ایف پراچہ

ندیم ایف پراچہ ثقافتی تنقید نگار اور ڈان اخبار اور ڈان ڈاٹ کام کے سینئر کالم نگار ہیں۔ انہوں نے پاکستان کی معاشرتی تاریخ پر اینڈ آف پاسٹ نامی کتاب بھی تحریر کی ہے۔

ٹوئٹر پر فالو کریں:NadeemfParacha@

ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

تبصرے (11) بند ہیں

ktayyub Oct 30, 2013 11:29am
اردو میں اس سوچ کے حامل کالمز بہت کم ملتے ہیں. یہاں تو ہر طرف دقیانوسی سوچ رکھنے والے انیسویں صدی کے لوگ بیٹھے ہیں. بہت اچھا لگا ڈان نے ان باتوں کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا.
Ali Jan Oct 30, 2013 01:26pm
zabardast Parach Sahb. Jamm kar aur khub lekha.
Pakistani Oct 30, 2013 01:47pm
you are a well defined bastard of mankind... thanks :)
shuja Oct 30, 2013 04:57pm
Gudhay ki dum paracha
یمین الاسلام زبیری Oct 30, 2013 09:00pm
جناب ایوب صاحب یہ کالم بھی اردو میں نہیں پلکہ انگریزی میں لکھا گیا تھا. ندیم فاروق پراچہ کو اردود نہیں آتی. ویسے آپ کا کہنا سہی ہے کہ اردو میں ایسے کالم نہیں ملتے. کچھ دنوں میں ان ترجموں کی بھی ضرورت محسوس نہیں کی جائے گی؛ بلکہ ڈان اردو، جسے ڈان کا ترجمہ کہنا چاہیے یہ بھی اگر ملتا رہے تو غنیمت ہے. اپنی طرف سے اردو کو بھولنے کی کوشش کریں.
Midhat Rizvi Oct 30, 2013 09:50pm
Golden words Paracha sab......God bless you...yunhi likhtay rahiay....
Sajid Khan Oct 31, 2013 06:23am
Excellent
سعید Oct 31, 2013 11:52am
کمال کیتا ہے پراچہ صاحب۔ زبردست۔
Mehar Afshan Nov 01, 2013 05:32am
Waow,Simply the best ! Hats off to Nadeem F Paracha :)
zeeshan Nov 02, 2013 09:06am
hahahahha. now thats funny :)
fyza gandapur Nov 06, 2013 05:53pm
Pathetic

کارٹون

کارٹون : 8 اپریل 2025
کارٹون : 7 اپریل 2025