• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

پاکستان اور انڈیا سول نیوکلیئر ٹیکنالوجی میں تعاون کریں:عمران خان

شائع December 8, 2013 اپ ڈیٹ December 9, 2013
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، اے پی فوٹو۔۔۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، اے پی فوٹو۔۔۔

لاہور: تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان گزشتہ روز اتوار کو پاکستان اور ہندوستان کے درمیان تعلقات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمسایہ ملک کے ساتھ اعتماد سازی کو قائم کرنے کے لیے سول نیوکلیئر ٹیکنالوجی میں تعاون کرنا چاہیے۔

نئی دہلی سے واپسی پر ائیر پورٹ پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کو اعتماد سازی کو فروغ دینے کے لیے سرحد کے ساتھ ایک مشترکہ پاور پلانٹ قائم کرنا چاہیے جس میں پاکستان اور انڈیا دونوں ملکوں کے لوگ مل کر کام کریں۔

اس موقع پر ان کے ہمراہ موجود سابق وزیر خارجہ شاہ محمد قریشی نے کہا کہ تحریکِ انصاف کسی بھی ملک کے خلاف نہیں ہے چاہیے وہ انڈیا ہو یا امریکا، لیکن ہم صرف ان کی پالیسیوں کی مخالفت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم امریکا کے خلاف نہیں ہیں بلکہ ہم امریکی ڈرون حملوں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کی مخالفت کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ انڈیا کی کشمیر پالیسی کے تحت وہاں سات لاکھ فوجی بھیجے گئے۔

شاہ محمد قریشی کا کہنا تھا کہ جب تک ان معاملات پر کوئی حل نہیں نکالا جاتا مجھے یقین ہے کہ امریکا اور ہندوستان کے ساتھ تعلقات بہتری کی جانب گامزن نہیں ہوسکتے۔

تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان نے اپنے ہندوستاتی دورے کے دوران وہاں اہم حکام کے ساتھ ملاقاتوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی حکام نے ممبئی حملوں پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا اور ساتھ یہ بھی کہا کہ ان کے ملک میں ہونے والی دہشت گردی میں پاکستان ملوث ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستانی حکام نے یہ بھی بتایا کہ اسلام آباد کی طرف سے بھی یہ کہا جاتا ہے کہ نئی دہلی طالبان کے ساتھ ساتھ صوبہ بلوچستان میں باغیوں کی حمایت کرتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ انہوں نے ہندوستانی رہنماؤں کے سامنے مشترکہ جوہری پاور پلانٹ قائم کرنے کی تجویز پیش کی۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں ملک اپنی عوام کے ساتھ سچ بولیں گے اور کسی اور چیز کے بجائے غربت کے خاتمے کے لیے جنگ لڑتے رہیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ تحریکِ انصاف مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف 22 دسمبر کو لاہور میں احتجاج کرے گی۔

وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے یوتھ کے لیے قرضوں کے منصوبے سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے اس کو بلدیاتی انتخابات میں پہلے سے دھاندلی کرنے کا منصوبہ قرار دیا اور الیکشن کمیشن پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے شیڈیول کے اعلان کے بعد وہ پر نظر رکھے اور کسی ایسے منصوبے کا اعلان نہیں کرنا چاہئیے جو ووٹرز پر اثرانداز کرسکتا ہو۔

انہوں نے بتایا کہ ان کی جماعت نے گیارہ مئی کے عام انتخابات میں ووٹرز کی شناخت انگوٹھوں سے کروانے کے مطالبے کو ترک نہیں کیا تھا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر ان کی جماعت کا مطالبہ تسلیم نہیں کیا گیا تو وہ کارروائی کا فیصلہ کریں گے۔

دوسری جانب اتوار کو پارٹی چیئرمین عمران خان کی صدارت میں ہونے والے کور کمیٹی کے اجلاس میں تمام صوبوں کے صدور اور جنرل سیکرٹریز کے علاوہ دیگر مرکزی رہنماؤں نے شرکت کی۔

اجلاس کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے خیبر پختونخواہ کے صدر اعظم خان سواتی نے کہا کہ کور کمیٹی نے ڈرون حملوں کے خلاف دھرنا جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ جب تک امریکا ڈرون حملے بند نہیں کرتا احتجاج جاری رہے گا ۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی اتحادی جماعتیں جماعت اسلامی اور عوام جمہوری اتحاد بھی دھرنے میں ساتھ دیں گے ۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024