!تبدیلی ماں تبدیلی
دائیں بازو کے پاکستانی ٹرولز نے سوشل میڈیا (خصوصاً ٹویٹر) پر بڑا دلچسپ طرز گفتگو اختیار کر رکھا ہے جس کا سہرہ صرف انہی کو جاتا ہے- کسی لڑاکے مرغے کی طرح یہ آپ پر چڑھ دوڑیں گے اور گولی کی جیسی ٹائپنگ سپیڈ میں 'کیپس لاک' کے ساتھ آپ پر الفاظ کے تابڑ توڑ حملے شروع کر دیں گے، آپ کو ایسا لگے گا جیسے کسی ٹوٹے ہوۓ کھلونا روبوٹ میں سے بے ربط آوازیں نکل رہی ہیں-
گزشتہ دنوں یہ ٹرول اپنے پسندیدہ مقاصد پر سوال اٹھانے والے تمام لوگوں کو پھٹکارنے میں کافی سرگرم تھے، میں اکثر سوچتا ہوں سوشل میڈیا پر ہرزہ سرائی کرنے والے یہ نوجوان مرد و خواتین اصل زندگی میں بھی کیا ایسا ہی طرز گفتگو رکھتے ہونگے-
ذرا تصور کریں کہ ایک انتہائی پرجوش ٹرول کی ماں اسے احتیاط سے ڈرائیو کرنے کی تلقین کر رہی ہے، اس کا جواب کیسا ہوگا؟ بہت آرام سے: 'ایسی لفافہ ماں بننا بند کرو، ماں! تیز ڈرائیونگ سے ڈرون حملے رک سکتے ہیں- تبدیلی ماں تبدیلی!'
اب امی جی تھوڑا پریشان ہوتی ہیں- ان کا بیٹا تو پہلے ہی عقل سے پیدل تھا لیکن آج کل اس کی باتیں کافی عجیب ہوتی جا رہی تھیں- چناچہ وہ کہتی ہیں کہ جو اسے کہا جا رہا ہے وہ کرے اور اپنے دوست کے یہاں سے جلدی گھر واپس آۓ-
لڑکا تھوڑا چڑ جاتا ہے: گھر جلدی آجاؤں! اور آ کر کیا کروں؟ ٹی وی پر را کے ایجنٹس دکھوں؟ قاتل مافیا ایم کیو ایم اور کرپٹ پی پی پی کی طرح باتیں کرنا بند کرو، ماں- اور وہ لبرل فاشسٹ کہاں ہے؟
اب ماں پھر حیران: 'کون؟'
'ڈیڈ، ماں ڈیڈ، کہاں ہیں وہ؟'
'وہ ٹی وی دیکھ رہے ہیں، میرے خیال سے سین فیلڈ کا ری-رن دیکھ رہے ہیں-'
'لبرل فاشسٹ! نہیں، جعلی لبرل، اصل میں جعلی لبرل فاشسٹ! نہیں، حقیقی لبرل فاشسٹ اسی لئے جعلی لبرل…!
اب تو بیچاری ماں کے ہاتھ پاؤں پھول گۓ: تجھے ہو کیا گیا ہے، طبیت تو ٹھیک ہے نا؟ اپنے باپ کے بارے میں اس طرح بولتے ہیں؟'
'سین فیلڈ، یہودی ہے، ماں! اگر ڈیڈ پر ڈرون میزائل کا حملہ ہو تب کیسا لگے گا انہیں؟'
'ڈرون کا سین فیلڈ سے کیا لینا دینا ہے، بیٹا؟'
'سب کچھ ماں، سب کچھ! سب کچھ، کیوں کہ ہر چیز کا کچھ نہ کچھ لینا دینا ڈرون حملوں سے ہوتا ہے- میرے خیال سے ڈیڈ سی آئی اے ایجنٹ ہیں-'
'کیا! تیرا دماغ تو نہیں چل گیا'، ماں چلائی-
'ماں… مجھے تو لگتا ہے آپ اور ڈیڈ دونوں خفیہ ایجنٹ ہیں- آخر میں نے کبھی آپ کو ڈرون حملوں کے خلاف بولتے کیوں نہیں سنا...ہاں؟'
'مجھے ان سب چیزوں کے بارے میں زیادہ نہیں معلوم، بیٹا ...'
'اچھا!!! اور جب وہ ڈرامہ کوئین اور چڑیل، یو این میں تقریر کر رہی تھی تب تو آپ بڑا رو رہی تھیں-'
'کون ملالئے ….؟'
'اوہ تم ایجنٹ لفافہ عورت لاکھوں کروڑوں لوگ ڈرون حملوں میں مارے جاتے ہیں، مغرب کو ان لاکھوں لڑکیوں کی تو پرواہ نہیں جو ڈرون حملوں میں ماری جاتی ہیں لیکن اس ایک لڑکی کی خوب پبلسٹی کر رہے ہیں- تم سب امریکا کے غلام ہو لبرل، جعلی فاشسٹ جعلی لبرل پاکستان زندہ باد…!!'
آخر کار ماں باپ کو بلا لیتی ہے- باپ کافی ناراض ہے- وہ ٹی وی سے لطف اندوز ہو رہا تھا- لیکن بیٹے کی باتیں اس نے بھی سن لیں- آتے ہی وہ بیٹے کو ایک جھانپڑ رسید کرتا ہے- بیٹا تھوڑی دیر کو سن ہو جاتا ہے-
'ہونه! اور تم جعلی لبرل لوگ طالبان کو تشدد پسند کہتے ہو- شرم آنی چاہیے آپ لوگوں کو اس طرح مارتے ہوۓ، جا رہا ہوں میں!'
آخر کار باپ بولتا ہے: 'کہاں جا رہے ہو تم؟ یہ میری کار ہے جو تم ڈرائیو کرتے ہو، یہ میرا گھر ہے جہاں تم رہتے ہو، یہ میرا …..'
'بس بس، سیکولر لبرل جعلی فاشسٹ لبرل فاشسٹ جعلی ڈیڈی! آپ امریکا کے غلام ہیں- میری طرف سے آپ پر نیٹو ٹرک چڑھ جاۓ ، ہی ہی ہی lol-'
'Lol؟ یہ Lol کیا بلا ہے ؟'
'تم کبھی نہیں جان پاؤ گے امریکہ کے تلوے چاٹنے والے- میں جا رہا ہوں نیٹو ٹرک روکنے-'
'مشی گن میں؟' باپ پوچھتا ہے- 'ہم امریکا میں رہتے ہیں گدھے!'، باپ ایک اور زناٹے دار تھپڑ بیٹے کو رسید کرتا ہے-
اسی دوران دروازے کی گھنٹی بجتی ہے-
'اسلام کے مخالف ، ڈرون کے چمچے، لاکھوں معصوم پاکستانیوں کے قاتل- جا رہا ہوں میں-'
'کہاں جا رہے ہو؟'، ماں پوچھتی ہے-
'گیٹ تک جا رہا ہوں ماں، پیزا آرڈر کیا تھا میں نے وہی آیا ہوگا'، بیٹا جواب دیتا ہے-
ترجمہ: ناہید اسرار
تبصرے (1) بند ہیں