طالبان رہنما قاری سیف اللہ عالمی دہشت گرد قرار
واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ نے کل بروز منگل کو کوئٹہ کے طالبان کمانڈر قاری سیف اللہ کو عالمی دہشت گرد قرار دے دیا۔
افغان طالبان کے حمایتی ڈپٹی گورنر اور افغان صوبے زابل کے ایک آپریشنل کمانڈر قاری سیف اللہ جن کی کوئٹہ کے ایک رہائشی کے طور پر شناخت ہوئی ہے، امریکی محکمہ خارجہ نے ان کو ایک آپریشنل کمانڈر قرار کرتے ہوئے کہا کہ وہ مشرقی صوبے زابل میں افغان حکومت اور اتحادی فوجی کے خلاف شدت پسند سرگرمیوں میں طالبان جنگجوؤں کا استعمال کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ قاری سیف اللہ ماضی میں صوبے زابل میں حکومت کے خلاف دیسی ساختہ بم حملوں، فائرنگ اور راکٹ حملوں کا براہ راست حکم دیتے رہے ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق گزشتہ سال 14 جنوری کو قاری سیف اللہ کے ماتحت کام کرنے والے چھ طالبان باغیوں نے عبدالحق کے گاؤں کے قریب رومانیہ کے ایک فوجی قافلے پر راکٹوں اور دستی بموں سے حملہ کیا تھا۔
اس سے قبل 28 ستمبر 2011ء کو قاری سیف اللہ کی ہدایت پر دو خودکش حملہ آوروں نے زابل کے اضلاع قلات اور شجوے میں امریکی قیادت میں کام کرنے والی ایک صوبائی ترقیاتی ٹیم پر حملے کی منصوبہ بندی کی تھی۔
اسی طرح 25 نومبر 2010ء میں قاری سیف اللہ نے ایک طالبان کمانڈر اور اور زابل کے ضلع اتغر میں طالبان کے حمایتی نائب گورنر کو قلات شہر میں ہیتھاروں کی ترسیل کا حکم دیا تھا۔
اس گھیپ میں تقریباً 25 کلاشنکوف رائفلیں، 10 مشین گنز، پانچ آر پی جی اور 20 دستی بم شامل تھے جو کو خودکش حملہ آوروں اتحادی فوج اور افغان نیشنل فورسز کے خلاف استعمال کرنے کی منصوبہ بندی کی تھی جس میں سیکنڈ افغان آرمی بریگیڈ اور پولیس ہیڈکوارٹر اہم نشانہ تھے۔
اس حکم کا اطلاق ان امریکی لوگوں پر بھی ہوگا جو قاری سیف اللہ کے ساتھ لین دین کے روابط میں ملؤث ہوں گے، ان کی تمام جائیداد و املاک مجنمد کردی جائے گی۔