• KHI: Zuhr 12:25pm Asr 4:49pm
  • LHR: Zuhr 11:56am Asr 4:19pm
  • ISB: Zuhr 12:01pm Asr 4:23pm
  • KHI: Zuhr 12:25pm Asr 4:49pm
  • LHR: Zuhr 11:56am Asr 4:19pm
  • ISB: Zuhr 12:01pm Asr 4:23pm

قاہرہ کے قریب دو دھماکے، چھ زخمی

شائع February 7, 2014
مصر میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرں میں تقریباً ایک ہزار افراد ہلاک ہوئے چکے ہیں۔ اے ایف پی فوٹو۔۔۔
مصر میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرں میں تقریباً ایک ہزار افراد ہلاک ہوئے چکے ہیں۔ اے ایف پی فوٹو۔۔۔

قاہرہ: قاہرہ کے مضافات میں واقع جیزہ میں پولیس چوکی کے قریب دو دھماکوں میں چھ افراد زخمی ہو گئے۔

حکومت اور سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ جمعے کو ہونے والے دھماکوں کی فوری طور پر کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

وزارت داخلہ کے مطابق دھماکے میں چھ افراد زخمی ہوئے ہیں۔

سرکاری خبر رساں ادارے نے وزارت صحت کے حوالے سے کہا ہے کہ چھ افراد کو ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ تاہم انہوں نے ان کے زخمی ہونے کی وضاحت نہیں کی۔

مصر میں احتجاج اور مظاہروں کی لہر گزشتہ سال فوج کی طرف سے مصر کے معزول صدر محمد مرسی کا تختہ الٹنے کے بعد سے جاری ہے جس کا مقصد مرسی کے اقتدار کی دوبارہ بحالی ہے۔

مصر میں آئندہ چھ ماہ میں ہونے والے انتخاب میں آرمی چیف فیلڈ مارشل عبدالفتاح السیسی کے صدر کی دوڑ کے لئے امید اور بھاری اکثریت سے جتنے کی توقع کی جا رہی ہے۔

سیسی کی صدارت کے لئے امیدواری کی مرسی کی جماعت المسلمون کی طرف سے مخالفت کی جائے گی، جسے حکومت نے دہشت گرد گروپ قرار دیا ہے۔

تاہم اخوان المسلمون نے قاہرہ میں بم دھماکوں اور وزارت داخلہ کے اہلکار کے قتل سمیت عسکریت پسندوں کے ساتھ کسی تعلق سے انکار کیا ہے۔

واضح رہے کہ اخوان المسلمین کی جانب سے دوہزار گیارہ میں حسنی مبارک کو بے دخل کرنے کیلئے مہم چلائی گئی تھے اور اس کے بعد مصر کے پہلے آزادانہ انتخابات کے بعد محمد مرسی مصر کے صدر بنے تھے۔

تاہم فوج کی جانب سے محمد مرسی کا تختہ الٹ دیا گیا اور اس کے بعد مصر میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے شروع ہوئے جس میں تقریباً ایک ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 20 ستمبر 2024
کارٹون : 19 ستمبر 2024