سیٹھی کو 'پنکچر لگانے' کا صلہ ملا، عمران خان
اسلام آباد: پاکستان کے سابق کپتان اور موجودہ سیاست دان عمران خان نے منگل کے روز دوبارہ منتخب ہونے والے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) چیئرمین پر الزام عائد کیا ہے کہ انہیں حکمران جماعت کو عام انتخابات میں مدد کرنے پر کرکٹ بورڈ کا یہ اہم ترین عہدہ بطور انعام دیا گیا ہے۔
معروف صحافی نجم سیٹھی گزشتہ سال مئی میں عام انتخابات کے دوران صوبہ پنجاب کے نگراں وزیراعلیٰ تھے جنہیں گزشتہ روز وزیراعظم نواز شریف نے چئیرمین کے عہدے پر مقرر کیا تھا۔
پیر کو ہی ذکا اشرف کو بطور پی سی بی چئیرمین کے عہدے سے بورڈ کے معاملات مناسب انداز میں نہ دیکھ پانے پر فارغ کردیا گیا تھا۔
تاہم عمران کا کہنا ہے سیٹھی کو انتخابات میں دھاندلی کرنے میں مدد کرنے پر پی سی بی چیئرمین مقرر کیا گیا ہے۔ عمران خان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی کی 272 نشستوں میں سے 35 پر کامیابی حاصل کی تھی۔
پی ٹی آئی نے پہلے ہی قومی اور صوبائی سطح پر مبینہ دھاندلی کے خلاف قانون چارہ جوئی جاری رکھی ہوئی ہے۔
بظاہر پی سی بی چیئرمین کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عمران نے صحافیوں سے کہا 'جب الیکشن کمیشن اس پر اپنا فیصلہ سنائے گا تب ہمیں پتہ چلے گا کہ کس نے پنکچر لگائے اور کسے پی سی بی کی چیئرمین شپ تحفے میں دی گئی۔'
یہاں 'پنکچر لگانے' سے مراد انتخابات میں دھاندلی ہے۔
بعدازاں سیٹھی نے ٹوئٹر پر اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کیا پی ٹی آئی ایک فاشسٹ پارٹی ہے؟
اس موقع پر عمران نے سیٹھی کی کرکٹ کی سمجھ پر بھی سوال اٹھائے اور کہا کہ کیا اس عہدے کے لیے ان کے پاس مناسب علم موجود ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل سیٹھی کو نگراں پی سی بی چیئرمین مقرر کیا گیا تھا۔
دوسری جانب ذکا اشرف کی برطرفی پر اسلام آباد ہائی کورڈ میں دو درخواستیں جمع کروادی گئی ہیں۔