• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

بحرین کے ساتھ تجارتی روابط مضبوط بنائے جائیں: صدر ممنون

شائع March 20, 2014
صدر ممنون حسین اور بحرین کے شاہ شیخ حمد بن عیسیٰ الخلیفہ کی ملاقات میں علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
صدر ممنون حسین اور بحرین کے شاہ شیخ حمد بن عیسیٰ الخلیفہ کی ملاقات میں علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اسلام آباد: صدر ممنون حسین نے پاکستان اور بحرین کے درمیان سیاسی خیرسگالی اور برادرانہ تعلقات کو ٹھوس اقتصادی اور تجارتی شراکت داری میں تبدیل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے، تاکہ دونوں ممالک کے عوام کو باہمی فائدہ حاصل ہو۔

انہوں نے یہ بات گزشتہ روز بدھ کو ایوان صدر اسلام آباد میں بحرین کے شاہ شیخ حمد بن عیسیٰ الخلیفہ کے ساتھ ملاقات کے دوران کہی۔

دونوں رہنماؤں نے پاکستان بحرین دوطرفہ تعلقات، باہمی دلچسپی کے معاملات سمیت علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

اس موقع پر صدرمملکت نے بحرین کے شاہ کے دورہ پاکستان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بحرین کے ساتھ اپنے قریبی اور برادرانہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور مختلف شعبوں میں ان تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کا خواہاں ہے۔

پاکستان اور بحرین کے درمیان باہمی اعتماد اور مفاہمت پر مبنی قریبی اور خوشگوار تعلقات ہیں جو ہماری ثقافت اور تاریخ میں جڑے ہوئے ہیں۔

صدر نے کہا کہ دونوں ممالک نے آزمائش کی ہر گھڑی میں ہمیشہ ایک دوسرے کا ساتھ دیا۔ انہوں نے گزشتہ سالوں کے دوران پاکستان میں قدرتی آفات سمیت دیگر مصیبت کے مواقع پر پاکستان کی مدد کرنے پر بحرین کی حکومت کی تعریف کی۔

دونوں ملکوں کے رہنماؤں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ دونوں برادر ملک علاقائی اور عالمی امور پر یکساں موقف رکھتے ہیں۔

دوطرفہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعلقات میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے تاہم یہ تعلقات پاکستان اور بحرین کی حقیقی تجارتی ومعاشی صلاحیت سے کم ہیں۔

انہوں نے مشترکہ کمیشن کے اجلاسوں کے باقاعدہ انعقاد کی ضرورت پر زور دیا، جو دوطرفہ اقتصادی اور تجارتی تعاون کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ایک اچھا پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مشترکہ تجارتی کونسل کے باقاعدہ روابط اور اسے موثر بنانے کے لیے دونوں ممالک کے چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔

حکومت کی جانب سے تاجروں اور سرمایہ کاروں کے لیے حوصلہ افزا اقدامات کو اجاگر کرتے ہوئے صدر نے بحرین کے تاجروں اور سرمایہ کاروں کو موجودہ حکومت کی جانب سے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے لیے پیش کردہ سرمایہ کاری کے مواقع اور مراعاتی پیکجوں سے استفادہ کی دعوت دی جن میں تجارت، توانائی، زراعت، لائیو سٹاک، ٹیکسٹائل اور دیگر شعبے شامل ہیں۔

صدر نے کہا کہ پاکستان توانائی، ڈاؤن سٹریم آئل انڈسٹری، پورٹ ڈویلپمنٹ، معدنیات، انفراسٹرکچر، بنکاری اور مالیاتی شعبوں کے بڑے پراجیکٹس میں بحرینی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کریگا۔

صدر نے توقع ظاہر کی کہ بحرین کے شاہ کے ہمراہ آنے والا اعلیٰ تجارتی وفد دونوں ممالک کی تاجر برادری بالخصوص نجی شعبوں کو مزید قریب لانے اور پاک بحرین تجارتی تعلقات کو مستحکم بنانے میں مدد دے گا۔

صدر نے توقع ظاہر کی کہ بحرین کے شاہ کے دورہ کے دوران مختلف شعبوں میں مفاہمت کی یادداشتوں اور معاہدوں کے نتیجے میں باہمی تعاون کے نئے امکانات کو فروغ دے گا اورپاک بحرین تجارتی و اقتصادی تعلقات کو نئی بلندیوں پر لے جائے گا۔

صدر نے کہا کہ پاکستان خلیج تعاون کونسل کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدہ کو حتمی شکل دینے میں بہت دلچسپی رکھتا ہے۔

انہوں نے اس معاہدے کی جلد تکمیل کے لیے بحرین کے تعاون پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ معاہدہ سے پاکستان اور خلیجی ممالک کے درمیان اضافی تجارتی سرگرمی کی راہ ہموار ہوگی۔

بحرین میں پاکستانیوں کا ذکر کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ بحرین میں موجود بڑی تعداد میں پاکستانی کمیونٹی دونوں برادر ممالک کے درمیان پل کا کردار ادا کرتی ہے، جنہوں نے بحرین کی ترقی اور پاکستانی معیشت کی ترقی کے لیے مثبت کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہنرمند افرادی قوت ہے جو بحرین کے مختلف اقتصادی شعبوں میں اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں۔

صدر نے پاکستان کے عوام اور اپنی جانب سے بحرین کے شاہ کی اچھی صحت، بہبود اور بحرین کے برادر عوام کی پائیدار ترقی و خوشحالی کے لیے دعا کی۔

ملاقات کے دوران بحرین کے شاہ شیخ حمد بن عیسیٰ الخلیفہ نے پاکستان میں اپنے اور اپنے وفد کے پرتپاک استقبال اور مہمان نوازی پر صدر، وزیراعظم اور پاکستان کی حکومت سے اظہار تشکر کیا اور کہا کہ پاکستان ان کے لیے ایک دوسرے گھر کی مانند ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024