• KHI: Asr 5:04pm Maghrib 6:52pm
  • LHR: Asr 4:38pm Maghrib 6:27pm
  • ISB: Asr 4:44pm Maghrib 6:34pm
  • KHI: Asr 5:04pm Maghrib 6:52pm
  • LHR: Asr 4:38pm Maghrib 6:27pm
  • ISB: Asr 4:44pm Maghrib 6:34pm

عمران اور کیجروال، پی ٹی آئی اور آپ

شائع May 9, 2014
مجھے نہیں لگتا کہ عمران خان مرد عورت کی برابری تو دور کی بات، اس کے کہیں قریب بھی کبھی پہنچ پائیں-
مجھے نہیں لگتا کہ عمران خان مرد عورت کی برابری تو دور کی بات، اس کے کہیں قریب بھی کبھی پہنچ پائیں-

یہ میرے ان پاکستانی دوستوں کیلئے ہے جو اکثر مجھے کہتے ہیں کہ انہیں اروند کیجرول میں عمران خان کی جھلک دکھائی دیتی ہے اور ان چند ہندوستانی دوستوں لئے بھی جو یہ نظریہ ادھار لے کر خود اپنے نظریے کے طور پر پیش کرتے ہیں- دوسرے الفاظ میں وہ ہندوستان کے اس انٹی کرپشن آئیکن کو صرف ایک وقتی ابال سے زیادہ نہیں سمجھتے جس میں اصلی سیاسی معاملات کے بارے میں فیصلہ کرنے کی کوئی صلاحیت نہیں-

ابھی حال ہی میں ونارسی کی کڑکتی گرمی سے میری واپسی ہوئی ہے جہاں اروند کیجرول اپنی بھرپور ڈور ٹو ڈور مہم کے ذریعے بڑی ہوشیاری سے نریندرا مودی کی مہنگی اشتہار بازی اور زیادہ تر میڈیا کی مدد سے چلائی جانے والی چناؤ مہم کو چیلنج کر رہے تھے-

پیسوں کی بے پناہ طاقت کے علاوہ مودی کے پاس آر ایس ایس کے ہندو کارکن بھی موجود ہیں جو ان کے لئے کام کر سکیں تاہم انہیں بھی ووٹروں کے لئے کیجرول کے سادہ اور دل میں اتر جانے والے پیغام سے نبٹنے میں مشکل پیش آ رہی ہے- لہٰذا چناؤ کے آخری مرحلے میں ووٹوں کو بانٹنے کیلئے آخری حربے کے طور پر دائیں بازو کے ہندوؤں کی طرف سے کسی بڑے واقعے کا خدشہ بڑھ گیا ہے-

ہندوستان کے طویل چناؤ میں اب بھی دو مرحلے باقی ہیں جن میں ایک سو پانچ سیٹوں کا فیصلہ ہونا باقی ہے اور آسام کے پرتشدد واقعات اس بات کا واضح اشارہ کرتے ہیں کہ کانگریس اور بی جے پی دونوں ہی نہ صرف فکرمند ہیں لہٰذا وہ کچھ بھی کر سکتے ہیں- انہیں اس بات کی زیادہ فکر نہیں کہ کیجرول کہیں انہیں ہرا نہ دیں بلکہ وہ اس بات پر فکرمند ہیں کہ وہ ان کے روایتی ووٹ نہ لے اڑیں-

عام آدمی پارٹی کے ایک لیڈر نے جو ایک محتاط اندازہ حال ہی میں مجھ سے شئیر کیا، اس کے مطابق، ان کی پارٹی جن چار سو سیٹوں پر چناؤ لڑ رہی ہے ان میں سے کم از کم پندرہ ضرور جیتے گی- اب ذرا اندازہ تو کریں کہ اگر "آپ" (AAP) ان اندازوں کے مطابق یا ان سے زیادہ سیٹیں جیتنے میں کامیاب ہو گئی تو پارلیمنٹ میں بحث کا میعار کتنا بہتر ہو جانا ہے-

روایتی طور پر کانگریس اور بی جے پی نے آسام کے بودو قبائل اور مسلمانوں کے بیچ جھگڑے سے فائدہ اٹھایا ہے- ان مسلمانوں میں سے زیادہ تر کا تعلق بنگلہ دیش سے ہے جبکہ بودو قبائلی، غریب زرعی لوگ ہیں جن کی جائز شکایت یہ ہے کہ ان کے پاس اپنی زمین نہیں-

وہ بی جے پی کی اس کہانی پر یقین کرتے ہیں کہ مسلمانوں نے آسام کے وسائل میں سے ان کے حصے پر قبضہ کر لیا ہے- جہاں کانگریس چاہتی ہے کہ آسام میں پچھلے دنوں 34 مسلمانوں کے قتل سے انہیں ووٹ ملیں وہیں مودی نے بھی اپنا زہر اگلنے اور پھیلانے میں ذرا دیر نہیں لگائی- بنگلہ دیش کے ہندوؤں کا خیرمقدم جبکہ مسلمانوں کے لئے ایسا کچھ نہیں- انہوں نے یہ اعلان مغربی بنگال میں کیا جہاں اب بھی تئیس اہم سیٹوں کا فیصلہ ہونا باقی ہے-

جب عمران خان نے ہر جگہ پھیلی کرپشن کے خاتمے کے ارادے اور اعلان کیساتھ سیاست میں قدم رکھا تو وہ پہلے ہی سے ایک جانا پہچانا نام تھے- جبکہ ان کے مقابلے میں اروند کیجرول کے پاس نہ تو عمران جیسی شہرت تھی اور نہ ہی وہ عمران جیسی کوئی کرشماتی اسپورٹس پرسنالٹی، اور انہیں تو ابتدا میں اپنے چاہنے والوں کا اعتماد حاصل کرنے میں بھی مشکل پیش آئی- ویسے ان کے چاہنے والوں کی تعداد دن بدن تیزی سے بڑھتی جا رہی ہے، جو کیجرول کو ایک محنتی، پرعزم اور پرخلوص سیاستدان مانتے ہیں اور ان کے عزائم بھلے عمران خان جیسے کیوں نہ ہوں لیکن حقیقت میں یہ دونوں بہت ہی مختلف ہیں-

کیجرول، عمران کی طرح کوئی امیر شخص نہیں، ساتھ ہی وہ شوگر کے بھی مریض ہیں جبکہ وہ اپنی تقریروں اور انٹرویوز کے دوران بھی عجیب انداز سے کھانستے ہیں- اس کے علاوہ بھی ان دونوں میں بہت سے واضح فرق ہیں- کیجرول کے بارے میں تاثر یہ ہے کہ وہ ایک لبرل شخص ہیں جو کہ مذہب یا نسل کی بنیاد پر سمجھوتہ نہیں کرتا- ان کے مخصوص الفاظ ہیں، انٹی کرپشن، انٹی کمیونلزم اور وہ سیاست میں خاندانوں کی حکمرانی کے خلاف ہیں-

چند اور بھی امور ہیں جن کے بارے میں مجھے ونارسی کے حالیہ دورے کے دوران پتہ چلا- "آپ" یعنی عام آدمی پارٹی میں کوئی سینٹرل ہائی کمان ہی نہیں- نیچے سے اوپر جاتا پارٹی کا تنظیمی ڈھانچہ کچھ ایسا ہے جس میں کونسل ممبرز ایگزیکٹو باڈی چنتے ہیں اور وہ اسے ختم کرنے کا بھی اختیار رکھتے ہیں- آپ کا کوئی بھی ایم ایل اے یا ایم پی اپنی گاڑیوں پر لال بتی یا ایسی کوئی بھی شناختی علامت استعمال نہیں کرے گا-

اور یہ تو عمران کے لئے ایک خاص چیلنج ہو گا، "آپ" کے کسی بھی ایم ایل اے یا ایم پی کیلئے سیکورٹی کے خصوصی انتظامات کرنے کی اجازت نہیں- "آپ" کی قوائد کی کتاب کے مطابق "ہم سمجھتے ہیں عام لوگوں کی نمائیندگی کرنے والے منتخب افراد کیلئے ایک عام آدمی جتنی اور جیسی سیکورٹی ہونی چاہئے"- پارٹی کا کوئی بھی ایم ایل اے یا ایم پی، حکومت کے وسیع و عریض اور لگژری بنگلوں یا گھروں میں نہیں رہے گا-

پارٹی میں کسی کو چناؤ کیلئے ٹکٹ خریدنے کی ضرورت نہیں- ہر حلقہ انتخاب سے لوگ خود ہی ان افراد کو نامزد کرتے ہیں جو چناؤ میں ان کی طرف سے حصہ لے-

فنانشل ٹرانسپرنسی کے لئے چندے کے نام پر جمع ہونے والا ایک ایک روپیہ پارٹی کی ویب سائٹ پر عوام کیلئے ڈکلئیر کیا جاتا ہے اور اخراجات کے بارے میں بھی دعویٰ کیا جاتا ہے کہ وہ بھی ویب سائٹ پر ڈکلئیر ہوتے ہیں-

عام آدمی پارٹی نے حالیہ انتخابات میں حوصلہ مند اور پر عزم عورتوں کی جس بڑی رینج کو ٹکٹ دیے ہیں اس نے مجھے بہت متاثر کیا ہے- ریاست جھارکنڈ کے جنگلات کے علاقے میں ماؤاسٹ کے غلبے والے ایک حلقہ انتخاب میں میری ملاقات دایمنی برلا سے ہوئی- یہ وہ ریاست ہے جس کے ماحولیات (ECOLOGY) کو ان کورپوریٹس سے خطرات ہیں جو اس کے قدرتی وسائل پر قبضہ کرنا چاہتی ہیں-

سابق گھریلو ملازمہ برلا نے قبائلی زمین پر قبضہ کرنے ان کی کوششوں کو کامیابی کے ساتھ ناکام بنایا اور وہ نہ صرف اس کی وجہ سے جیل جا چکی ہیں بلکہ اپنے کام کیلئے انہیں انٹرنیشنل ایوارڈز بھی ملے ہیں- برلا ایک معمولی گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں اور گھر کا خرچ چلانے کیلئے رانچی میں ایک چھوٹی سی چائے کی دوکان چلاتی ہیں- اگر وہ "آپ" کی امیدوار کی حیثیت سے چناؤ نہ بھی جیت سکیں تب بھی وہ اس بات میں تو کامیاب ہو گئیں ہیں کہ جمہوری سیاست میں سب سے کم ڈسکس ہونے والے ایشو کو سامنے لانے میں کامیاب رہیں، یعنی ہندوستان کے پروٹیکٹڈ قبائلی علاقوں میں مودی کی آشیرباد سے ہونے والی کورپوریٹس کی لوٹ کا خوف-

"آپ" کی ایک اور قبائلی امیدوار ہیں سونی سوری جنھیں چھتیس گڑھ کے ماؤاسٹ کے ساتھ مبینہ لنکس کی بنا پر جیل میں جنسی تشدد کا بھی نشانہ بنایا گیا تھا- ماحولیاتی کارکن میدھا پاٹکر، اسے بہت سی نمایاں خواتین کے ساتھ لنک کرتی ہیں، جن میں بہت سی دوسری عورتوں کے ساتھ ساتھ ایک کامیاب بینکر، سی این این کی ایک سابق صحافی اور ایک معروف اور سمجھدار ایکٹریس بھی شامل ہیں- اور یہ وہ چیز ہے جو "آپ" کو ایک صنف کے اعتبار سے غیر معمولی برتری دلاتا ہے-

مجھے شبہ ہے کہ عمران خان صنفی مساوات کی ایسی برابری تو دور کی بات، اس کے کہیں قریب بھی کبھی پہنچ پائیں-

اس کے علاوہ "آپ" کے امیدواروں کی اخلاقی اسکروٹنی کے لئے ریاست کے تین سابق ججوں پر مشتمل ایک داخلی محتسب بھی ہو گا- لکھنے کو خیر اور بھی بہت کچھ ہے لیکن فی الحال میں یہیں رک جاتا ہوں-


لکھاری دہلی میں ڈان کے کورسپونڈنٹ ہیں-

ترجمہ: شعیب بن جمیل

جاوید نقوی

لکھاری نئی دہلی میں ڈان کے نمائندے ہیں۔ ان کا ای میل ایڈریس jawednaqvi@gmail.com ہے۔

ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

تبصرے (2) بند ہیں

فہیم May 09, 2014 03:03pm
محترم اتنا سچ لکھ دیا آپ نے ، تحریک انصاف کے سونامی بچوں کو جلدی بدہضمی ہو جاتی ہے اب میں جواد نقوی بھائی آپ کے ای میل اڈریس سے سونامی ٹکراتا ہوا دیکھ رہا ہوں
Hazbullah May 10, 2014 11:08am
PTI has been created under the license of TTP for the long term business.

کارٹون

کارٹون : 9 اپریل 2025
کارٹون : 8 اپریل 2025