عسکریت پسندی میں ملوث چھ سعودی شہریوں کو سزا
سعودی عرب کی ایک خصوصی فوجداری عدالت نے چھ سعودی شہریوں کو عسکری مقاصد کے لیے بیرون ملک جانے کے جرم میں چھ سال قید کی سزا سنائی ہے۔
عدالت کی جانب سے ان چھ شہریوں پر رہائی کے بعد بھی ایک مخصوص مدت تک بیرون ملک سفر پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
سعودی عرب کے سرکاری میڈیا نے اتوار کو ایک رپورٹ میں بتایا کہ ان شہریوں کو گزشتہ ماہ اس خدشے کی وجہ سے گرفتار کیا گیا تھا کہ کہیں عراق اور شام جیسا تنازعہ سعودی معاشرے میں نہ پھیل جائے۔
رواں سال فروری میں سعودی عرب کے حکمراں شاہ عبداللہ نے حکومت کی جانب سے کالعدم قرار دی گئی جماعتوں کو اخلاقی یا مالی مدد فراہم کرنے والے شہریوں کے لیے 5 سے 30 سال جبکہ عسکری مقاصد کی غرض سے بیرون ملک سفر کرنے والے شہریوں کے لیے 3 سے 20 سال قید کی سزا مقرر کی تھی۔
سعودی حکومت کی جانب سے کالعدم قرار دی گئی جماعتوں میں القاعدہ، اسلامک اسٹیٹ، نصرا فرنٹ، دی مسلم برادرہڈ، حزب اللہ اور یمن کی ہوتھی موومنٹ شامل ہیں۔
سعودی عرب میں 2003 سے 2006 کے دوران تقریباً گیارہ ہزار افراد کو حکومت مخالف مظاہروں کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔
سرکاری اعدادو شمار کے مطابق تقریباً پچیس سو شہری اب بھی سعودی عرب سے باہر دیگر عسکری تنظیموں کے لیے کام کر رہے ہیں۔