• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

عمران خان نے استعفیٰ جمع نہیں کروایا، اسفندیارولی

شائع September 26, 2014
عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی (فائل فوٹو)۔
عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی (فائل فوٹو)۔

پشاور: عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے سربراہ اسفند یار ولی نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان نے استعفیٰ قومی اسمبلی میں جمع نہیں کروایا۔

ڈان نیوز کو انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کو بھیجے گئے استعفوں میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین کا استعفیٰ شامل نہیں ہے، عمران خان پتہ نہیں کس کے مشوروں پر چل رہے ہیں۔

واضح رہے کہ عمران خان کو استعفی کی تصدیق کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی نے 13 اکتوبر کو طلب کیا ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی حمایت کے حوالے سے اسفند یار ولی نے کہا کہ اے این پی نواز شریف کی نہیں، جمہوریت، آئین اور پارلیمنٹ کی ڈھال ہے۔

اسفندیارولی نے مزید کہا کہ دھاندلی کی تحقیقات کے بعد جوڈیشل کمیشن کہے گا کہ مینڈیٹ چوری ہوا ہے تو سب سے پہلے اے این پی استعفی کا مطالبہ کرے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ نوازشریف ملزم ہیں، مجرم نہیں، جب تک جرم ثابت نہیں ہوتا ملزم کو اس کی سزا نہیں دی جاسکتی۔

ان کا کہنا تھا کہ 100فیصد شفاف انتخابات دنیا کے کسی ملک میں نہیں ہوتے، جس حلقے میں جو طاقتور ہوتا ہے اپنے طریقے سے تھوڑی دھاندلی کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دھرنے والوں کا خیال تھا، لاشیں گریں گی مگر حکومت نے ایسا نہیں کیا، عمران خان اور طاہر القادری خود کو بند گلی میں لے گئے ہیں۔

اے این پی کے سربراہ نے مزید کہا کہ 18ویں ترامیم کےبعدصوبوں کوکسی حدتک اختیارات ملے، نیا آئین بنا تو محروم طبقے اس کو 18ویں ترمیم ختم کرنے کی سازش سمجھیں گے۔

اسفند یار ولی کا کہنا تھا کہ تمام تر برائیوں کے باوجود آصف زرداری نے اپنا دور حکومت مکمل کیا۔

انہوں نے تحریک انصاف کے سربراہ پر الزام عائد کی کہ عمران خان کو اپنا آپ فرشتہ نظر آتا ہے جبکہ ان کی نظر میں باقی دنیا ٹھیک نہیں ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024