• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

تھر میں مزید 7 بچے دم توڑ گئے

شائع November 17, 2014 اپ ڈیٹ July 24, 2018
تھر کی ایک خاتون، اپنے بچے کے ساتھ ، عقب میں تھری گھر، چنورا نظر آرہا ہے—۔فائل فوٹو/ بشکریہ حسین افضال
تھر کی ایک خاتون، اپنے بچے کے ساتھ ، عقب میں تھری گھر، چنورا نظر آرہا ہے—۔فائل فوٹو/ بشکریہ حسین افضال

عمرکوٹ: سندھ کے قحط زدہ علاقے تھر پارکر میں غذائی قلت کے باعث پیر کو مزید 7 بچے جان کی بازی ہار گئے، جس کے بعد گزشتہ 45 دنوں میں تھرپارکر میں ہلاکتوں کی تعداد 80 ہوگئی ہے۔

نمائندہ ڈان نیوز کے مطابق تھر میں غذائی قلت کے باعث معصوم بچوں کی ہلاکت کی صورتحال خطرناک ہوتی جا رہی ہے اور چوبیس گھنٹوں کے دوران ڈسٹرکٹ تھر پارکر میں 14 بچے جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

آج ہونے والی ہلاکتوں کے بعد ڈسٹرکٹ تھر پارکر میں غذائی قلت کے باعث موت کے منہ میں جانے والے بچوں کی تعداد 45 دنوں میں 80 ہوگئی ہے، جبکہ رواں برس اب تک کُل 470 ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔

ڈسٹرکٹ ہیلتھ ڈپارٹمنٹ عمر کوٹ کی جانب سے جاری کیے گئے اعدادو شمار کے مطابق سول ہسپتال عمر کوٹ میں غذائی قلت سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 85 ہے، جن میں سے 60 نومولود بچے ہیں۔

یہاں اس بات کا ذکر کرنا ضروری ہے کہ یہ وہ ہلاکتیں ہیں، جو میڈیا میں رپورٹ ہوئیں جبکہ دور دراز کے گاؤں اور نجی کلینکس میں مرنے والے بچوں کی تعداد رپورٹ نہیں کی جا سکی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024