آئی سی سی چیف کرپشن الزامات سے کلیئر
ممبئی: انڈین پریمئر لیگ میں کرپشن کی تحقیقات کرنے والی ایک کمیٹی نے سپریم کورٹ میں جمع اپنی ایک تازہ رپور ٹ میں انٹر نیشنل کرکٹ کونسل کے چیئرمین نارائن سوامی سری نواسن کو کلیئر کر دیا ہے۔
سپریم کورٹ نے 2013میں ، آئی پی ایل میں غیر قانونی سٹی بازی کی تحقیقات کو شفاف بنانے کیلئے بی سی سی آئی کے سربراہ سری نواسن کو اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے سے روک دیا تھا۔
سکینڈل میں سری نواسن کے داماد گروناتھ میاپن پر بھی الزامات عائد تھے۔
کمیشن کی جانب سے جمع کرائی گئی نئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وہ سٹہ بازی یا فکسنگ میں ملوث نہیں اور نہ ہی انہوں نے تحقیقات کو روکنے کی کوئی کوشش کی۔
آئی پی ایل فرنچائز چنائی سپر کنگ کے عہدے دار میاپن کو گزشتہ سال ممبئی پولیس نے مبینہ سٹہ بازی پر مئی میں گرفتار کر لیا تھا ۔تاہم دو ہفتہ بعد وہ ضمانت پر رہا ہو گئے تھے۔
یاد رہے کہ انڈیا میں صرف گھڑ دوڑ پر قانونی سٹہ بازی کی جا سکتی ہے۔
جولائی میں آئی سی سی کے چیئرمین بننے والے سری نواسن کو کرکٹ میں سب سے طاقت ور شخصیت سمجا جاتا ہے اورچنائی سپر کنگز سری نواسن کی انڈیا سیمنٹ کی ملکیت ہے۔
مقدمہ کی اگلی سماعت 24 نومبر کو گی۔ امید کی جا رہی ہے کہ کمیشن کی نئی رپورٹ کے بعد سری نواسن دوبارہ بی سی سی آئی کے سربراہ بن سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ آئی پی ایل کے چھٹے ایڈیشن میں اس وقت تنازعہ کھڑا ہوا تھا جب راجھستان رائلز کیلئے کھیلنے والے سابق ٹیسٹ باؤلر شانتھا کمارن سری سانتھ اور دیگر دو ڈومیسٹک کھلاڑیوں کو مخصوص تعداد میں رنز دینے کیلئے پیسہ لینے پر گرفتار کیا گیا تھا۔
تاہم، اپنی بے گناہی کا دعوی کرنے والے سری سانتھ پر انڈین کرکٹ بورڈ نے تاحیات پابندی لگا دی تھی۔
تبصرے (1) بند ہیں