• KHI: Zuhr 12:29pm Asr 5:06pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 4:44pm
  • ISB: Zuhr 12:05pm Asr 4:52pm
  • KHI: Zuhr 12:29pm Asr 5:06pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 4:44pm
  • ISB: Zuhr 12:05pm Asr 4:52pm

چین: سزائے موت پانے والوں کے اعضاء نہ لینے کا فیصلہ

شائع December 5, 2014
چینی حکومت پر یہ الزام لگایا گیا کہ انتظامیہ کی جانب سے قیدی یا اس کے خاندان سے مشاورت کیے بغیر ہی اعضاء لے لیے جاتے ہیں، تاہم حکومت نے اس الزام کو مسترد کریا—۔فوٹو/ رائٹرز
چینی حکومت پر یہ الزام لگایا گیا کہ انتظامیہ کی جانب سے قیدی یا اس کے خاندان سے مشاورت کیے بغیر ہی اعضاء لے لیے جاتے ہیں، تاہم حکومت نے اس الزام کو مسترد کریا—۔فوٹو/ رائٹرز

بیجنگ : چین نے پھانسی کی سزا پانے والے قیدیوں کے اعضاء کو ٹرانسپلانٹ کرنے کی متنازع پالیسی کو اگلے ماہ ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ چین دنیا کا وہ واحد ملک ہے جہاں نہایت منظم انداز میں پھانسی کےمنتظر قیدیوں سے ان کے اعضاء ٹرانسپلانٹیشن کے لیے حاصل کیے جاتے ہیں۔

مقامی اخبار کے مطابق حکومت گزشتہ برس سے ہی اس سلسلے کو ختم کرنے کے بارے میں غور کر رہی تھی، جس پر انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے گروپوں کی جانب سے کافی تنقید کی گئی۔

چینی حکومت پر یہ الزام لگایا گیا کہ انتظامیہ کی جانب سے قیدی یا اس کے خاندان سے مشاورت کیے بغیر ہی اعضاء لے لیے جاتے ہیں، تاہم حکومت نے اس الزام کو مسترد کریا۔

چین کے سرکاری اخبار کے مطابق اگلے برس جنوری سے ٹرانسپلانٹیشن کے لیے صرف ان افراد سے اعضاء لیے جائیں گے جو رضاکارانہ طور پر دینا چاہیں یا جن کے رشتے دار اعضاء کو عطیہ کرنے کے لیے راضی ہوں گے۔

چین کی آرگن ڈونیشن کمیٹی کے سربراہ ہوانگ جیفو کے مطابق پھانسی کی سزا پانے والے قیدیوں کے اعضاء، اُس قیدی یا اس کے رشتے داروں کی تحریری اجازت کے بغیر ٹرانسپلانٹیشن کے لیے حاصل کرنا متنازع ہے۔

تاہم ہوانگ کا کہنا تھا کہ صرف انتہائی بیمار افراد کو ہی پھانسی کی سزا پانے والے قیدیوں کے اعضاء لگائے جاتے ہیں اور انتظامیہ کو یہ علم نہیں ہوتا کہ کسی قیدی کے اعضاء کو کہاں لے جایا گیا ہے۔

ایک سابق نائب وزیرِ صحت کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ صرف پبلک سے ہی عطیہ کیے جانے والے اعضاء لیے جانے چاہئیں۔

واضح رہے کہ چین میں مریضوں کو ٹرانسپلانٹیشن کی غرض سے انسانی اعضاء کی کمی کا سامنا ہے۔

اعدادو شمار کے مطابق تقریباً 300,000 مریض ہر سال ٹرانسپلاںٹیشن کے منتظر ہوتے ہیں، لیکن ہر 30 میں سے صرف ایک خوش قسمت ہی اس مقصد کے لیے کوئی عضو حاصل کر پاتا ہے۔

اس کمی نے اعضاء کی غیر قانونی خرید وفروخت کو بھی بڑھاوا دیا، یہی وجہ کہ 2007 میں چینی حکومت نے شریک حیات، خونی رشتہ داروں اور انتہائی قریبی رشتے داروں کے علاوہ کسی اور سے اعضاء حاصل کرنے پر پابندی لگا دی۔

واضح رہے کہ چین پھانسی پانے والے قیدیوں کی فہرست کو نمایاں نہیں کرتا، تاہم ایک تنظیم کی جانب سے اکٹھے کیے گئے اعداد وشمار کے مطابق گزشتہ برس ان قیدیوں کی تعداد تقریباً 3 ہزار تھی۔

کارٹون

کارٹون : 30 اپریل 2025
کارٹون : 29 اپریل 2025