جنوبی وزیرستان میں اہم القاعدہ کمانڈر ہلاک
جنوبی وزیرستان: پاکستان کے قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسزکے آپریشن کے دوران اہم القاعدہ کمانڈر عدنان الشوکری جمعہ ہلاک ہوگیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق ہفتے کو سیکورٹی فورسز نے جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا میں اعظم ورسک اورشین ورسک میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پرآپریشن شروع کیا۔
آپریشن کے دوران اہم القاعدہ کمانڈرعدنان الشوکری جمعہ ہلاک ہوگیا، جبکہ کارروائی کے نتیجے میں مذکورہ کمانڈر کے ساتھی بھی ہلاک ہوئے۔
ہفتے کو کیے گئے اس پریشن کے دوران پاک فوج کا ایک اہلکار بھی ہلاک ہوا۔
ذرائع کے مطابق شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ضرب عضب کے باعث عالمی دہشت گرد تنظیم القاعدہ کا رکن عدنان الشوکری جنوبی وزیرستان میں پناہ گزین تھا۔
خبر رساں ادارے رائٹرزکی 2010 کی رپورٹ کے مطابق عدنان الشوکری جمعہ نیویارک سٹی کے سب وے سسٹم میں بم نصب کرنے کے حوالے سے دیگر پانچ افراد کے ساتھ نامزد تھا۔
ایف بی آئی کے مطابق سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے عدنان الشوکری کے سر پر امریکا نے پانچ ملین ڈالرکا انعام مقرر رکھا تھا۔
جبکہ واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق عدنان الشوکری گیارہ ستمبر 2001 کے حملوں کی منصوبہ بندی میں بھی ملوث تھا۔
واقعہ کے بعد سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔
آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے جنوبی وزیرستان میں کامیاب آپریشن پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام دہشت گردوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کی جائے گی اور شدت پسندوں کا پیچھا کر کے ان کا خاتمہ کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ وفاق کے زیرِ انتظام پاک افغان سرحد پر واقع شمالی وزیرستان،جنوبی وزیرستان اور خیبر ایجنسی سمیت سات ایجنسیوں کو عسکریت پسندوں کی محفوظ پناہ گاہ سمجھا جاتا ہے اور یہاں دہشت گردوں اور سیکیورٹی فورسز کے مابین جھڑپ کے واقعات ہوتے رہتے ہیں۔
2003 کے فوجی آپریشن سے قبل جنوبی وزیرستان ایک پرسکون علاقہ ہوا کرتا تھا، تا ہم فوجی آپریشن اور تواتر سے ہونے وانے ڈرون حملوں کے باعث یہاں امن و امان کی صورتحال نہایت مخدوش رہی ہے۔
کہا جاتا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان نے اسی علاقے میں جنم لیا جبکہ پاکستان کی اکثر کالعدم تنظیموں کا مرکز بھی یہ علاقہ رہا ہے۔
اکتوبر 2009 میں پاک فوج نے یہاں مبینہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن راہ نجات شروع کیا تھا۔