اغواء کے مقدمے میں لکھوی کی بریت مسترد
اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت کی مقامی عدالت نے ممبئی حملہ کیس کے مرکزی ملزم ذکی الرحمان لکھوی کی اغوا کے مقدمے میں بریت کی درخواست مسترد کردی ہے۔
واضح رہے کہ کلر سیداں کے رہائشی داؤد خان کی طرف سے ذکی الرحمان لکھوی کے خلاف انور خان نامی شخص کے اغوا کا مقدمہ اسلام آباد کے تھانہ گولڑہ میں درج کروایا گیا تھا، جس کے بعد انھیں باقاعدہ طور پر گرفتار کرلیا گیا تھا۔
جمعے کو اسلام آباد کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نوید خان نے مذکورہ کیس کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران ذکی الرحمان لکھوی کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کے موکل کے خلاف اغواء کا جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا تھا لہٰذا درخواست خارج کی جائے۔
جبکہ پبلک پراسیکیوٹر نبیل تابش نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اس کیس کے سلسلے میں ابھی تفتیش جاری ہے اور جب تک تفتیش کا عمل مکمل نہ ہو جائے لکھوی کے خلاف مقدمہ خارج نہیں کیا جا سکتا۔
عدالت نے پراسیکیوٹر اور ملزم کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد ذکی الرحمان لکھوی کی جانب سے دائر کردہ درخواست پر محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے درخواست مسترد کردی۔
واضح رہے کہ 2008 میں ممبئی حملوں کے بعد پاکستان اور ہندوستان کے تعلقات انتہائی خراب ہو گئے تھے اور ہندوستان کی جانب سے ذکی الرحمن لکھوی پر ممبئی حملے کے ماسڑ مائنڈ ہونے کا الزام لگایا گیا تھا، جس پر پاکستان نے چند سال قبل لکھوی کو مظفر آباد سے واپس آتے ہوئے گرفتار کر لیا تھا۔
بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے ممبئی حملہ کیس کے مرکزی ملزم ذکی الرحمن کی رہائی کا مشروط حکم نامہ جاری کیا تھا ۔
جبکہ ہندوستانی وزیراعظم نریندرا مودی نے لکھوی کی مبئی حملہ کیس میں ضمانت پر تبصرہ کرتے ہوئے عدالتی فیصلے کو تمام لوگوں کے لیے ایک دھچکا قرار دیا تھا۔