’قدرتی آفات: 2014 میں دو کروڑ افراد کی نقل مکانی’
جینیوا: سال 2014 میں قدرتی آفات کے نتیجے میں دنیا بھر میں تقریباً دو کروڑ افراد نے نقل مکانی کی۔
نارویجین ریفیوجی کونسل کی جانب سے پیر کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ قدرتی آفات کے سب سے بڑے شکار براعظم ایشیا میں گزشتہ سال ایک کروڑ 93 لاکھ افراد (90فیصد) نے نقل مکانی کی۔
این آر سی کے ایک ڈائریکٹر الفریڈو زموڈیو نے میڈیا کو بتایا کہ ’سانحات کی نتیجے میں ہونے والی نقل مکانی بڑھ رہی ہے اور خدشہ ہے کہ آنے والی دہائیوں میں صورتحال مزید خراب ہو گی‘۔
رپورٹ کے مطابق، 2008 کے بعد سے، ہر سال اوسطً دو کروڑ 65 لاکھ افراد سانحات کی وجہ سے بے گھر ہوتے ہیں۔
زموڈیو کا کہنا ہے ’تاریخی تجزیہ بتاتا ہے کہ 1970 کی دہائی کے مقابلے میں آج سانحات کے نتیجے میں ہماری نقل مکانی کے امکانات 60 فیصد بڑھ گئے ہیں‘۔
اقوام متحدہ کے سائنسی ماہرین کہتے ہیں کہ گرین ہاوس گیسوں کا اخراج موسموں میں انتہا (شدید گرمی اور طوفانی بارشوں) کا سبب بن رہا ہے۔
زموڈیو نے مزید بتایا کہ شدید موسم کے علاوہ قدرتی آفات کے خطرے کا سامنے کرنے والے علاقوں مثلاً میکسیکو سٹی، ممبئی، کراچی وغیرہ میں املاک کی ناقص تعمیر سے لوگوں کو مزید خطرات لاحق ہو رہے ہیں۔