لاہور : ن لیگ اور پی ٹی آئی کی تیاریاں مکمل
لاہور: قومی اسمبلی کے لاہور کے حلقہ این اے 122 پر ضمنی انتخابات کے لئے حکمران جماعت مسلم لیگ نواز اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے درمیان کانٹے دار مقابلہ متوقع ہے جس کے لئے دونوں سیاسی جماعتیں بھرپور طور پر تیار نظر آرہی ہیں۔
اس حلقے میں اپنی موجودگی کا احساس دلانے کے لئے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے بھی بھرپور تیاری کررکھی ہے۔
پی ٹی آئی کے مطالبے پر لاہور میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے دوران پولنگ کے شفاف اور پُرامن انعقاد کے لئے پولنگ اسٹیشنز پر فوج اور رینجرز اہلکار بھی تعینات کئے جائیں گے۔
پی ٹی آئی نے پنجاب کی پولیس اور انتظامیہ پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
لاہور میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے دوران پاک فوج کی 5 بٹالینز، رینجرز کی 2 کمپنیاں، 5500 پولیس اہلکار اور 400 وارڈرن پولنگ کے عمل کی نگرانی کے لئے تعینات کئے جارہے ہیں۔
مزید پڑھیں: این اے 122: مہنگی ترین انتخابی مہم کا اختتام
سی سی ٹی وی کیمرہ والی گاڑیاں کسی بھی قسم کے نا خوشگوار واقعے اور ای سی پی کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی صورت میں ویڈیو ریکاڈنگ کے لئے حلقے میں گشت کرے گی۔
اس حلقے میں مسلم لیگ نواز سے تعلق رکھنے والے سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے اہم حریف پی ٹی آئی کے اُمیدوار عبدالعلیم خان ہونگے جبکہ پی پی کے اُمیدوار بیرسٹر امیر حیسن بھی مد مقابل ہیں۔
اس کے علاوہ 11 اکتوبر کے روز لاہور ہی کے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 147 اور اوکاڑہ کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 144 پر بھی ضمنی انتخابات ہونے جارہے ہیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ضمنی انتخابات کے لئے تمام انتظامات مکمل کرلئے ہیں اور گزشتہ روز فوج کی نگرانی میں پولنگ اسٹاف کو انتخابی مواد فراہم کردیا گیا ہے۔
یہ بھی دیکھیں: این اے 122: پرانا ٹکراؤ، نیا عزم
لاہور کے حلقہ این اے 122 میں رجسٹرڈ ووٹروں کی تعداد 347،762 ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے حلقہ این اے 122 کے 248 پولنگ اسٹیشن کے لئے بیلٹ باکس، بیلٹ پیپر، ووٹروں کی فہرستیں، اسٹیمپ اور دیگر ضروری اشیاء کی نقل و حمل کو یقینی بنایا گیا ہے۔
حلقے میں تقریبا 100 پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا ہے۔
ادھر پی ٹی آئی کی جانب سے ای سی پی کو ایک مراسلہ بھیجا گیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے ای سی پی کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی ہے۔
الیکشن کمیشن کو لکھے گئے مراسلے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سے اشتہارات شائع کروا کر ن لیگ ضمنی انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کررہی ہے۔
پی ٹی آئی نے پنجاب میں ای سی پی کے رکن ریاض کیانی پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
انھوں نے زور دیا ہے کہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف الیکشن کمیشن کارروائی کرے۔