عراق میں فضائی حملہ، داعش کے سینئر رہنما ہلاک
بغداد: مغربی عراق میں جنگجو گروپ دولت اسلامیہ (داعش) کے ایک اجلاس پر فضائی حملے میں گروپ کے کئی سینئر ارکان ہلاک ہو گئے۔
ہسپتال ذرائع اور علاقے کے رہائشیوں نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں داعش کے سربراہ ابو بکر البغدادی شامل نہیں۔
عراقی حکام نے اتوار کو بتایا کہ اس کی فضائیہ نے اجلاس پر حملے کے علاوہ البغدادی کے قافلے پر بھی بمباری کی جو اجلاس میں شرکت کیلئے آ رہے تھے۔
عراقی حکام نے بتایا کہ البغدادی کو نامعلوم حالت میں علاقے سے منتقل کر دیا گیا ہے۔ امریکی فوج نے عراقی حکام کی رپورٹ پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے۔
عراقی فوج نے ایک بیان میں بتایا کہ اس نے دہشت گرد ابو بکر البغدادی کے قافلے پر بمباری کی، جو کربلا میں داعش کے کمانڈروں سے ملنے کیلئے جا رہے تھے۔
کربلا عراقی صوبہ انبار میں داعش کا ایک مضبوط گڑھ ہے ، جو جنوب میں شیعہ برادری کے لیے مقدس شہر کربلا کا ہم نام علاقہ ہے۔
فوج کے مطابق، اجلاس کے مقام پر بھی بمباری کی گئی جس سے وہاں موجود گروپ کے کئی لیڈر ہلاک اور زخمی ہوئے۔’البغدادی کو ایک گاڑی میں لے جایا گیا ہے اور ان کی حالت کے بارے میں کچھ معلوم نہیں‘۔
داعش کے ایک جنگجو نے ٹیلی فون پر بتایا کہ وہ یہ بتانے سے قاصر ہیں کہ آیا البغدادی کے قافلے پر حملہ ہوا یا نہیں اور ان کی حالت کیا ہے ،لیکن ان کا گروپ اپنی لڑائی جاری رکھے گا۔
’اگر وہ ہلاک بھی ہوئے تو اس سے داعش کو فرق نہیں پڑے گا۔ہم ایک لیڈر سے ضرور محروم ہوں گے لیکن یہاں ہزاروں بغدادی ہیں۔ہر لمحہ داعش میں ایک نیا لیڈر پیدا ہوتا ہے‘۔
تبصرے (1) بند ہیں