بالوں میں خشکی کیوں ہوتی ہے؟
سر میں خشکی بہت عام ہوتی ہے جس کا نتیجہ تکلیف دہ خارش کی شکل میں نکلتا ہے اور یہ مسئلہ صرف خواتین تک محدود نہیں بلکہ مرد حضرات کو بھی اس کا سامنا ہوتا ہے اور اس سے بچنے کے لیے نت نئے شیمپوز کا استعمال کرتے ہیں۔
گھر سے باہر لوگوں کی موجودگی میں یہ خارش شرمندگی کا باعث بھی بن سکتی ہے خاص طور پر خشکی اور جوئیں باہر نکلنا تو شرم سے پانی پانی بھی کرسکتا ہے۔
مگر یہ ہوتی کیوں ہے ؟ عام طور پر اس کی وجہ بالوں کی صفائی کا زیادہ خیال نہ رکھنا یا جلدی مسائل ہوتے ہیں تاہم کچھ وجوہات ان سے ہٹ کر آپ کی اپنی عادات میں چھپی ہوتی ہیں۔
ذہنی تناﺅ کے شکار
بالوں میں خشکی اس بات کا اشارہ بھی ہوتی ہے آپ کو خود کو پرسکون کرنے کی ضرورت ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق تناﺅ کسی بھی قسم کی جلدی مسئلے کو بدترین کرسکتا ہے۔ تناﺅ جسم کے دفاعی نظام پر اثرات مرتب کرکے بالوں کی خشکی کی شکل میں سامنے آسکتا ہے۔ خاص طور پر جب بالوں میں خشکی کے نتیجے میں خارش ہوتی ہو۔ تناﺅ خارش کی شدت کو بڑھاتا ہے اور لوگ جتنا کھجاتے ہیں اتنی خارش بڑھتی جاتی ہے۔
بالوں کو ٹھیک طرح سے نہ دھونا
بالوں کو اکثر دھونا ان میں جمع ہونے والے تیل اور دیگر ذرات کے ڈھیر کو کم کرکے خشکی اور اس کی علامات کو کم کرتا ہے۔ اپنے بالوں کی مطابقت سے شیمپو کا انتخاب کرنا خشکی شدت کو کم کرتا ہے، مگر شیمپو کے ساتھ بالوں کو ٹھیک طرح دھونا ضروری ہوتا ہے کیونکہ اگر شیمپو کے ذرات بچ جائیں تو وہ بھی خشکی بڑھانے کا باعث بن جاتے ہیں۔
صحت بخش غذا سے دوری
یہ کوئی حیران کن امر نہیں کہ صحت مند جلد اور بالوں کا تعلق غذا سے بھی ہوتا ہے۔ ماہرین تو اکثر خشکی کا باعث ناقص غذا کو قرار دیتے ہیں، خاص طور پر اگر آپ کو پہلے بھی خشکی کا سامنا ہوچکا ہو۔ ماہرین کے مطابق فیٹی ایسڈز سے بھرپور غذائیں جیسے گریاں، زیتون کا تیل وغیرہ بالوں کو خشکی سے بچانے کے لیے بہترین ہیں، اسی طرح وٹامن بی سے بھرپور غذائیں جیسے دلیہ، چاول، انڈے اور کیلوں کا استعمال بھی فائدہ مند ہوتا ہے۔
بالوں کے اسٹائلز کو بار بار بدلنا
مخصوص اسپرے اور تیل کا استعمال خشکی کو بدترین کرسکتا ہے۔ بالوں میں اکھٹے ہونے والے ذرات ان کے نتیجے میں نمایاں ہوجاتے ہیں، تو ہیئر اسپرے، جیلز اور دیگر سے جس حد تک ممکن ہو اجتناب برتے۔ بالوں کے اسٹائلز کی مصنوعات آپ کے بالوں اور کھوپڑی پر جمع ہوکر خشکی کا باعث بنتی ہیں۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔