پی ٹی آئی کا رائیونڈ کی طرف 'لانگ مارچ'کا اعلان
لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ان کی جماعت شریف خاندان کے غیر اعلانیہ اثاثوں اور ان کی آف شور کمپنیوں کے خلاف رائیونڈ کی طرف لانگ مارچ کرے گی، جس میں مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنماؤں اور کارکنوں سے بھی شامل ہونے کے لیے رجوع کیا جائے گا۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ احتساب نہ ہوا تو اس بار ڈی چوک نہیں بلکہ رائیونڈ کی طرف لانگ مارچ کریں گے، تاہم انہوں نے مارچ کی تاریخ نہیں بتائی۔
عمران خان نے کہا کہ شریف خاندان کی آف شور کمپنیوں کی حقیقت سامنے آنے کے بعد نواز شریف اقتدار کا اخلاقی جواز کھو چکے ہیں، انہیں پاناما لیکس کے بعد آئس لینڈ کے وزیر اعظم کی طرح وزارت عظمٰی سے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ وہ قوم کو کرپٹ عناصر اور قوم کا پیسہ بیرون ملک منتقل کرنے والوں کے خلاف قوم کو متحرک کرنا چاہتے ہیں، تمام پاکستانیوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ یہ شریف خاندان کی آف شور کمپنیوں اور دیگر مالیاتی اسکینڈلز کے خلاف احتجاج کرنے کا فیصلہ کن لمحہ ہے، تاکہ حکومت معاملے کی آزاد، معتبر اور شفاف تحقیقات کرانے پر مجبور ہوجائے۔
ان کا کہنا تھا کہ شریف خاندان اور دیگر ٹیکس سے بچنے اور کالے دھن کی حفاظت کے لیے اپنا پیسہ بیرون ملک لے گئے، گزشتہ ایک دہائی میں ملک کا قرضہ 5 کھرب روپے سے بڑھ کر 21 کھرب ہوچکا ہے، جسے پورا کرنے کے لیے نئے ٹیکسز عائد کرکے غریب عوام کا معاشی قتل کیا جارہا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کو بچانے کے لیے پوری (ن) لیگ کھڑی ہو گئی، کیا (ن) لیگ کا کام نواز شریف کی کرپشن کو بچانا ہے، نواز شریف کو اپنے دفاع میں خود سامنے آنا چاہیے جبکہ میں نواز شریف کے بیٹے سے پوچھتا ہوں کہ اس کے پاس لندن کے ہیڈے پارک میں ساڑھے 6 ارب روپے کا فلیٹ کہاں سے آیا۔
انہوں نے نواز شریف کو، سابقہ حکومتوں کی جانب سے ان کے خاندان کے ساتھ زیادتیوں کے مبینہ جھوٹ پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر وزیر اعظم سچ بول رہے ہیں، تو ان کا خاندان زیادتیوں کے باوجود اربوں کی جائیداد بنانے میں کیسے کامیاب ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف معاملے کی تحقیقات کے لیے چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں آزاد کمیشن کے قیام کی جدو جہد جاری رکھے گی، جبکہ کمیشن میں فارنزک ماہرین کو بھی شامل کیا جانا چاہیے۔
چیئرمین پی ٹی آئی اے ایک سوال کے جواب میں سرکاری چینل ’پی ٹی وی‘ کی انتظامیہ کو، قومی اسمبلی میں پاناما پیپرز کے حوالے سے اپوزیشن رہنماؤں کی تقاریر کو نشر نہ کرنے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پی ٹی وی، مسلم لیگ (ن) کی ملکیت اور پروپیگینڈا سیل نہیں ہے، بلکہ ایک قومی ادارہ ہے جو عوام کے پیسوں سے چلتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر وزیر اعظم نواز شریف اپنی پوزیشن واضح کرنے کے لیے پی ٹی وی پر قوم سے خطاب کرسکتے ہیں، تو میں بھی ملک کی دوسری بڑی جماعت کے سربراہ کی حیثیت سے قوم سے خطاب کرسکتا ہوں اور عوام کو تصویر کا دوسرا رخ دکھا سکتا ہوں۔
یہ خبر 9 اپریل 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔
تبصرے (1) بند ہیں