• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

جنیاتی مرض، ایک سالہ بچہ بالغ ہوگیا

شائع May 31, 2016

ہندوستان میں ایک سالہ بچہ ہارمونز کے ایک مرض کے باعث جسمانی طور پر بالغ ہوگیا۔

دہلی سے تعلق رکھنے والے اس بچے کا نام تو سامنے نہیں آیا تاہم برطانوی روزنامے انڈیپینڈنٹ کے مطابق یہ بچہ ایک ایسے مرض کا شکار ہے جو کروڑوں افراد میں سے کسی کو لاحق ہوتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ ایک سال کی عمر میں جسمانی طور پر بالغ ہوگیا ہے۔

اس مرض کا علم اس وقت ہوا جب اہل خانہ کو بچے میں جسمانی طور پر ایسی تبدیلیاں نظر آئیں جو اس عمر کے بچوں میں نہیں ہوتیں۔

طبی ماہرین کے مطابق اس بچے کی دماغی نشوونما 12 سالہ بچے کے برابر ہوچکی ہے۔

تام ان کا کہنا تھا کہ ہارمون تھراپی کے ذریعے اس کا علاج ممکن ہے۔

بچے کی والدہ شبنم پروین نے بتایا کہ ان کے خاندان کو سب سے پہلے اس بات پر حیرت ہوئی تھی کہ وہ اپنی عمر کے بچوں کے مقابلے میں زیادہ لمبا ہے تاہم اس وقت ہم نے سوچا کہ یہ کوئی تشویش کی بات نہیں تاہم پھر اس کی نشوونما غیرمعمولی ہوگئی۔

انہوں نے بتایا کہ اس کے اعضاء مردوں کی طرح بڑھنے لگے اور ہمیں علم ہوگیا کہ کچھ نہ کچھ گڑبڑ ہے۔

اس مرض کے شکار بچوں کی جسمانی نشوونما قبل از وقت ہوتی ہے اور چند برس بعد مکمل طور پر رک جاتی ہے۔

میکس سپر اسپیشلٹی ہاسپٹل کے ماہرین نے اس بچے کا معائنہ کیا ،ڈاکٹرز کے مطابق اس کے ہارمونز کی سطح 25 سالہ نوجوان کے برابر ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ چونکہ یہ بچہ ابھی بہت چھوٹا ہے لہذا وہ جسمانی تبدیلیوں کو سمجھنے سے قاصر ہیں تاہم کچھ بڑا ہونے پر یہ پرتشدد مزاج کا حامل ہوسکتا ہے اور اس کے مسلز اتنے مضبوط ہوسکتے ہیں کہ والدین بھی اسے کنٹرول کرنے سے قاصر ہوجائیں گے۔

تاہم بچے کے اندر ہارمون تھراپی کے نتیجے میں جسمانی تبدیلیوں کا عمل سست ہوگیا ہے اور خاندان کو ہر ماہ کافی بھاری رقم علاج معالجے پر خرچ کرنا پڑ رہی ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024